لندن: نئی تحقیق میں انکشاف ہوا ہے کہ بدمزاج اور ہر وقت فکر میں مبتلا رہنے والے افراد کے دل کی صحت خراب ہونے کے خطرات زیادہ ہوتے ہیں۔
لندن کی کوئن میری یونیورسٹی کی رہنمائی میں کام کرنے والی ٹیم نے ذہنی صحت اور قلبی کارکردگی کے درمیان تعلق جاننے کے لیے 36 ہزار 309 افراد کے دل کے اسکین کا معائنہ کیا۔
تحقیق کے مطابق بے چینی اور چڑچڑے پن جیسی شخصی خصوصیات دل کی عمر بڑھنے کے ابتدائی اشاروں سے تعلق رکھتی ہیں۔
ماہرین کے مطابق تحقیق کے نتائج بتاتے ہیں کہ ذہنی صحت کے مسائل کے خطرے سے دوچار افراد کو مستقبل میں دل کے مسائل کم کرنے کی کوشش سے فائدہ ہوسکتا ہے۔
نیوروٹیسزم نامی شخصی خصوصیات (جن میں غیر مستحکم مزاج، ضرورت سے زیادہ فکر، بے چینی، چڑچڑاپن اور اداسی شامل ہیں) کو شخصیت پر مبنی سوال نامے کا استعمال کرتے ہوئے پرکھا گیا۔
تحقیق میں نیوروٹیسزم شخصی خصوصیات کے رجحان کا چھوٹے اور خراب کارکردگی والے وینٹریکلز، شدید مایوکارڈیل فائبروسس اور شدید آرٹریل اسٹفنیس (رگوں کا اکڑ جانا) سے تعلق دیکھا گیا۔
دونوں چیزوں کے درمیان تعلق قلبی مسائل کے روایتی عوامل (جیسے کہ سگریٹ نوشی اور موٹاپا) سے غیر متعلقہ پایا گیا۔ یہ تعلق خواتین کے مقابلے میں مردوں میں زیادہ مضبوط پایا گیا۔
یورپین ہارٹ جرنل میں شائع شدہ تحقیق میں ٹیم کا کہنا تھا کہ تحقیق کے نتائج ذہنی صحت اور قلبی صحت کے درمیان تعلق کو واضح کرتے ہیں اور عام لوگوں میں ذہنی صحت کو بہتر بنانے کے لائحہ عمل کی پشت پناہی کرتے ہیں۔