لڑکپن کا موٹاپا آئندہ زندگی میں کینسر کے خدشات بڑھاسکتا ہے

اسٹاک ہوم: نئی تحقیق میں انکشاف ہوا ہے کہ مٹاپے کا شکار نوجوان بعد کی زندگی میں 17 اقسام کے کینسر میں مبتلا ہوسکتے ہیں۔
وہ افراد جو 18 برس یا اس سے زیادہ کی عمر میں موٹاپے کا شکار ہوتے ہیں، ان میں عمر بڑھنے کے ساتھ پھیپھڑوں، دماغ اور معدے کے کینسر جیسی مہلک بیماریوں میں مبتلا ہونے کے امکانات انتہائی بلند ہوتے ہیں۔
ان اقسام میں جگر، سر اور گردن، تھائی رائیڈ، کھانے کی نالی، کولون، گردے اور مثانے کے کینسر سمیت کئی شامل ہیں۔
سوئیڈش محققین کے مطابق نوجوانوں میں بڑھتے مٹاپے کا رجحان آئندہ 30 سال میں کینسر کے کیسز پر اثرات مرتب کرسکتا ہے۔
یونیورسٹی آف گوٹینبرگ کے ڈاکٹر ایرن اونیرپ کا کہنا تھا کہ نوجوانی میں وزن کی زیادتی اور موٹاپا کینسر کے خطرات میں اضافے سے تعلق رکھتا ہے اور محققین نے ہرعضو میں غیر صحت مند وزن اور کینسر کے درمیان تعلق دیکھا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ بچپن اور لڑکپن میں مٹاپے کے تشویش ناک رجحان کو دیکھتے ہوئے یہ تحقیق اس رجحان کو روکنے کے لیے تمام تر وسائل کو بروئے کار لانے کی ضرورت پر زور دیتی ہے۔
گزشتہ برس برطانیہ میں ہر 10 میں سے ایک چار سے پانچ سال کا بچہ مُٹاپے کا شکار تھا جب کہ 12 فیصد بچے وزن کی زیادتی کے مسئلے میں مبتلا تھے۔
یہ شرح 10 سے 11 سال کے بچوں میں زیادہ تھی، قریباً ایک چوتھائی تعداد مٹاپے کا شکار تھی جب کہ 14.3 فیصد بچے وزن کی زیادتی میں مبتلا تھے۔

 

Childhood ObesityIncrease Cancer riskLater LifeNew Research