ماہرین کے مطابق مریخ پر پائے جانے والے ‘بلیو بیری’ پتھروں میں پانی ہو سکتا ہے.
سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ یہ پتھر19 ویں صدی میں زمین پر پائے جانے والے ہائیڈرو ہیمیٹائٹ نمونوں سے ملتے جلتے ہیں۔ہائیڈرو ہیمیٹائٹ میں ہائیڈرو آکسیل ہوتا ہے جو پتھروں میں ذخیرہ شدہ پانی کا ترجمہ کرتا ہے۔
سائنسدانوں کا خیال ہے کہ یہ مریخ پر پائی جانے والی کنکر پتھر کی قسم ہے۔
بلیو بیری کو سب سے پہلے جرمن سائنسدانوں نے 1984میں شناخت کیا تھا، ماہرین اس پتھر کی دوبارہ جانچ میں مصروف ہیں
ماہرین کے مطابق اس پتھر کی ساخت زمین پر پائے جانے والے پتھروں سے مماثلت رکھتی ہے،مریخ کی چٹانیں ان ہی حالات میں بنتی ہیں جو زمین پر موجود ہیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ ہائیڈرو ہیمیٹائٹ بھی رنگ میں سرخ ہوتا ہے ، جو مریخ کی زمینی ساخت کی وضاحت کرتا ہے