اسلام آباد: ایل او سی پر بھارتی فوج کی فائرنگ سے دو پاکستانی شہریوں کے شدید زخمی ہونے کے واقعے پر پاکستان نے بھارت سے شدید احتجاج کرتے ہوئے سینئر بھارتی سفارت کار کو دفتر خارجہ طلب کر کے احتجاج ریکارڈ کرایا ہے۔
نجی ٹی وی کے مطابق لائن آف کنٹرول پر بھارتی اشتعال انگیزیوں میں کمی نہیں آسکی اور 24 ستمبر کو ایک مرتبہ پھر بھارتی افواج نے سیزفائر کی خلاف ورزی کرتے ہوئے بارو سیکٹر پر بلااشتعال فائرنگ کی۔ فائرنگ کے نتیجے میں دو پاکستانی شہری شدید زخمی ہوئے۔
ترجمان دفتر خارجہ زاہد حفیظ چوہدری کا کہنا ہے کہ اسلام آباد میں تعینات سینئر بھارتی سفارت کار کو دفتر خارجہ طلب کرکے پاکستان نے بھارتی فائرنگ پر شدید احتجاج ریکارڈ کرایا ہے۔
انہوں نے کہا کہ رواں برس بھارت نے اب تک 2340 مرتبہ سیزفائر کی خلاف ورزی کی، جس میں اب تک 18 معصوم پاکستانی شہری شہید اور 187 شدید زخمی ہوئے ہیں۔ بھارت کی طرف سے جان بوجھ کر شہریوں کو نشانہ بنانا قابلِ مذمت ہے۔ بھارتی فورسز مسلسل بھاری ہتھیاروں سے لائن آف کنٹرول اور ورکنگ باؤنڈری پر شہری آبادی کو نشانہ بنارہی ہے، جس سے علاقائی امن و سلامتی کو خطرات لاحق ہیں۔
ترجمان نے کہا کہ بھارت ایسے ہتھکنڈوں سے مقبوضہ کشمیر کی صورت حال سے توجہ نہیں ہٹاسکتا۔ پاکستان مطالبہ کرتا ہے کہ بھارت 2003 کے فائر بندی سمجھوتے کی پاسداری کرے اور اقوام متحدہ مبصر مشن کو صورت حال کا جائزہ لینے کے لیے ایل او سی اور ورکنگ باؤنڈری پر کام کرنے کی اجازت دے۔