کراچی: نئی تحقیق میں سامنے آیا ہے کہ شوگر فری اشیاء میں استعمال ہونے والی عام مصنوعی مٹھاس جگر کی مہلک بیماری کے خطرات میں اضافہ کرسکتی ہے۔
تازہ ترین تحقیق میں معلوم ہوا ہے کہ سوربیٹل نامی مصنوعی مٹھاس سے جگر میں خطرناک حد تک چکنائی جمع ہوسکتی ہے جو میٹابولک ڈِس فنکشن-ایسوسی ایٹڈ اسٹیئٹوٹک لیور ڈیزیز (ایم اے ایس ایل ڈی) کا سبب بن سکتی ہے۔
ماضی میں نان-الکوحلک فیٹی لیور ڈیزیز کے نام سے جانی جانے والی یہ کیفیت شراب نوشی سے تعلق نہیں رکھتی، جو جگر کے مسائل کا سب سے عام سبب ہے۔
جرنل سائنس سگنلنگ مین شائع شدہ تحقیق میں زیبرا فش کے پیٹ کے مائیکرو بائیوم کا معائنہ کیا گیا اور یہ جاننے کی کوشش کی گئی کہ اگر ان میں دراندازی ہوجائے تو ان کا جسم کیا ردِعمل دے گا۔
پیٹ کے مائیکرو بائیوم ایک قدرتی ایکو سسٹم ہوتا ہے جو اربوں مفید بیکٹیریا اور فنگئی سے بنا ہوتا ہے جو غذا کے تحلیل ہونے، ہضم ہونے اور اجزاء کے جذب ہونے میں مددگار ہوتا ہے۔
محققین کو معلوم ہوا کہ پیٹ کے ان مائیکرو بائیوم میں کمی جگر کی بیماری میں کردار ادا کرتی ہے، اس کے باوجود کہ مچھلی کو معمول کی غذا کھلائی گئی۔
معمول کے مطابق مائیکرو بائیوم میں موجود بیکٹیریا سوربیٹول کو تحلیل کردیتے اور نقصان سے بچاتے ہیں۔