اسلام آباد: صدر پاکستان نے ایک بار پھر دنیا کے سامنے قوم کا عزم دہراتے ہوئے واضح کیا کہ ہم کشمیری بھائیوں کے ساتھ ہیں، پاکستان کبھی بھی کشمیریوں کو تنہا نہیں چھوڑے گا۔
صدر ڈاکٹر عارف علوی کا سینیٹ کے خصوصی اجلاس سے خطاب میں کہنا تھا کہ آج کا دن ہمارے لیے انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔ بھارت نے گزشتہ ایک سال سے کشمیریوں کے بنیادی حقوق کو پامال کیا ہوا ہے۔ ابھی تک کشمیری قیادت نظربند ہے۔
انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں بیمار ہسپتال بھی نہیں جاسکتے۔ گزشتہ ایک سال میں 13 ہزار کشمیری نوجوانوں کو گرفتار کیا گیا۔ اس کے علاوہ مقبوضہ کشمیر کی معیشت کو بھی بہت بڑا نقصان ہوا۔ پچھلے ایک سال میں 7 لاکھ کشمیری بے روزگار ہوئے۔
صدر مملکت کا کہنا تھا کہ 5 اگست کا اقدام فاشسٹ ہندوتوا کی عکاسی کرتا ہے۔ 24 اکتوبر 1947ء کو کشمیری عوام نے آزادی کا اعلان کیا تھا، لیکن نہرو دور سے آج تک کشمیریوں پر شکنجہ کبھی کم نہیں ہوا۔ لاکھوں کشمیریوں کو شہید کیا گیا۔ بھارت نے صرف کشمیر کے مسلمانوں کے خلاف پیلٹ گن استعمال کیں۔
انہوں نے عالمی ضمیر کو جھنجھوڑتے ہوئے کہا کہ دنیا آنکھیں کھول کر کشمیر میں انسانیت سوز مظالم کو دیکھے۔ وہاں بچے کے سامنے نانا کو مار دیا گیا۔ کیا دنیا کو یہ ظلم نظر نہیں آرہا؟ یہ سراسر ظلم ہے۔ بچے کے نانا کی لاش پر پاؤں رکھ کر تصویریں اتروائی گئیں۔
انہوں نے دنیا کو ماضی کی یاد دلاتے ہوئے کہا کہ بھارت نے اقوام متحدہ سے استصواب رائے کرانے کا وعدہ کیا تھا، پاکستان نے اقوام متحدہ پر بھروسہ کیا۔ اس کے علاوہ بھارت نے شملہ معاہدے پر بھی حیلے بہانے بنائے۔ بھارت نے ہر وعدے اور بیان سے انکار کیا۔ اس کی ضد لوگوں کی خاطر نہیں بلکہ زمین کی خاطر ہے۔ پاکستان کشمیر کے لوگوں کو آزاد کرانا چاہتا ہے۔ پاکستان کبھی بھی کشمیریوں کو تنہا نہیں چھوڑے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ بھارت کا استاد اسرائیل ہے جس نے مغربی کنارے پر قبضہ اور ڈیموگرافک تبدیل کرنے کی کوشش کی تاہم بھارت مظالم کے لحاظ سے اپنے استاد اسرائیل سے کہیں آگے ہے۔
صدر نے دوران خطاب کشمیریوں کی حمایت کرنے پر اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل، ترکی، چین، ملائیشیا، آذربائیجان اور ایران کا شکریہ ادا کیا۔
انہوں نے بھارت سے مطالبہ کیا کہ خواتین کے ساتھ جنسی زیادتی، بچوں کے ساتھ مظالم کو بند کیا جائے۔ کشمیر میں تعلیمی اداروں کو کھولا جائے۔ وہاں کے سیاسی لیڈروں کو رہا کیا جائے اور کشمیریوں کی جان چھوڑ دیں، کشمیر سے نکل جائیں۔
اپنے خطاب میں ان کا کہنا تھا کہ کشمیریوں کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی۔ وہ دن دور نہیں جب کشمیریوں کی آزادی کا سورج طلوع ہوگا۔ پاکستان کشمیریوں کے شانہ بشانہ کھڑا رہے گا۔
ڈاکٹر علوی نے کہا کہ افواج پاکستان نے دنیا کو بتادیا ہے کہ کوئی پاکستان کا بال بھی بیکا نہیں کرسکتا۔ بھارتی پائلٹ کی واپسی کا مقصد یہی تھا کہ پاکستان امن چاہتا ہے۔
مسئلہ کشمیر کو موثر انداز میں اجاگر کرنے پر انہوں نے حکومت کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم نے جنرل اسمبلی میں کشمیر مسئلے پر آواز اٹھائی۔ سلامتی کونسل میں پچاس سال بعد کشمیر مسئلے پر بحث حکومت کی کامیابی ہے۔