افغانستان کے معاملے پر اقوام متحدہ کا ہنگامی اجلاس آج ہو گا۔ فرانسیسی صدر کا کہنا ہے کہ فرانس اور برطانیہ کی جانب سے کابل میں سیف زون بنانے کی قرارداد پیش کی جائے گی تا کہ وہ افراد جو افغانستان سے نکلنا چاہیں باآسانی باہر جاسکیں۔
صدرمیکرون کا کہنا ہے کہ فرانس نے طالبان کے ساتھ بات چیت شروع کر دی ہے کہ مزید انخلاء کیسے آگے بڑھ سکتا ہے،ہم نے جو تجویز پیش کی ہے وہ ایک ایسا حل ہے جو ہم نے پہلے دوسرے آپریشنز میں استعمال کیا ہے ، جس میں ایک ایسا زون بنانا شامل ہوگا جو لوگوں کو اس ہوائی اڈے پر آنے کی اجازت دے۔ ہم برطانیہ اور جرمنی کے ساتھ مل کریہ تجویز اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں پیش کریں گے۔
یہ بھی پڑھیں: لوگوں کو 31 اگست کے بعد بھی افغانستان چھوڑنے کی اجازت ہوگی، طالبان
فرانسیسی صدر نے کہا کہ افغانستان سے لوگوں کے انخلا کے معاملے پر طالبان سے بات چیت جاری ہے لیکن اس کا مطلب انہیں تسلیم کرنا نہیں۔ طالبان کو انسانی حقوق کی پاسداری کرنی ہو گی اور دہشتگردی کی مذمت کرنی ہو گی۔
فرانس نے افغانستان سے تین ہزار لوگوں کو نکال کر اپنا انخلا کا مشن مکمل کرنے کا اعلان کیا ہے تاہم صدر میکرون کے مطابق اب بھی سیکڑوں یا ہزاروں لوگ ایسے ہو سکتے ہیں جنھیں نکالا جانا ضروری ہے۔
دوسری جانب اقوام متحدہ نے بین الاقوامی برادری سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ افغانستان کی حمایت جاری رکھیں۔ اقوام متحدہ کے کمشنر برائے انسانی حقوق روپرٹ کولویل کا کہنا ہے کہ فی الحال یہاں انسانی حقوق کی صورتحال کافی سنگین ہے اور یہ مزید خراب ہوسکتی ہے۔
اقوام متحدہ کے اجلاس میں سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس ، برطانیہ ، فرانس ، امریکہ ، چین اور روس کے مندوبین شرکت کریں گے۔ اس سے قبل سلامتی کونسل کا اجلاس افغانستان پر طالبان کے کنٹرول حاصل کرنے کے ایک دن بعد 16 اگست کو ہوا تھا