کابل: افغانستان کی حکومت کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے کہا ہے کہ ہماری حکومت خواتین کی تعلیم پر عائد عارضی پابندی اٹھانے کے لیے کوشاں ہے۔
او آئی سی کے ساتھ ہونے والے اجلاس کے بعد ذبیح اللہ مجاہد نے ٹوئٹر پر بیان جاری کیا، جس میں انہوں نے او آئی سی سے ہونے والی میٹنگ کا خیرمقدم کیا۔
ذبیح اللہ مجاہد نے کہا کہ یقیناً عالمی برادری کو افغانستان کے ساتھ تعاون جاری رکھنا چاہے نہ کہ اس کے اندرونی معاملات میں دخل اندازی کی جائے۔
انہوں نے کہا کہ اسلامی تعاون تنظیم کی خواتین کی تعلیم کو لے کر تشویش نہ سمجھ میں آنے والی ہے، تاہم امارت اسلامی اس معاملے کو حل کرنے کے لیے اقدامات کررہی ہے اور عارضی پابندی کو اٹھانے کے لیے کام کررہے ہیں۔
ترجمان افغان حکومت نے مزید کہا کہ ہم تمام بین الاقوامی اداروں اور بالخصوص او آئی سی سے امارت اسلامی اور افغان عوام کے ساتھ قریبی تعلقات چاہتے ہیں۔