کراچی: مزاحیہ اداکار عدیل ہاشمی نے کم عمری میں جنسی استحصال کا نشانہ بنائے جانے کا انکشاف کیا ہے۔
ایک انٹرویو میں اداکار عدیل ہاشمی نے بتایا کہ میرے ماضی میں اتنے دل خراش واقعات ہیں کہ کیا بتاؤں، چہرے پر سجی یہ مسکراہٹ بناوٹی ہے نہ جانے کتنے سمندر پار کرکے آرہی ہے۔
عدیل ہاشمی نے بتایا کہ 80 کی دہائی کی بات ہے جب میں پبلک اسکول میں ساتویں جماعت میں پڑھتا تھا، اس وقت مجھے جنسی استحصال کا نشانہ بنایا گیا، یہ وہ وقت تھا جب جنسی استحصال کے بارے میں لوگ جانتے بھی نہیں تھے۔
انہوں نے بتایا کہ میری کلاس میں 8 سے 10 ایسے لڑکے تھے جو کئی سال سے فیل ہورہے تھے، ان لڑکوں کا گروپ مجھے تنگ کرتا تھا، وہ بچے ہم سے کئی سال بڑے تھے، وہ مجھے چھوٹا سمجھ کر bully کرتے تھے، اسی دوران مجھے ساتویں کلاس میں جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا، میں اس وقت اپنے بھائی والد کو بھی نہیں بتاتا تھا، مجھے لگتا تھا اگر ٹیچر کو بتاؤں گا تو یہ لوگ مجھے اور تنگ کریں گے۔
اداکار نے بتایا کہ ایسا صرف ایک بار نہیں بلکہ یہ سلسلہ برسوں تک چلا آرہا تھا، اب بھی اگر مجھ سے کوئی بچپن کا ذکر کرے تو میں کان پکڑ کر سوچتا ہوں کہ اچھا ہوا اللہ کا شکر میرا بچپن ختم ہوگیا، میں اپنے بچپن میں واپس بھی نہیں جانا چاہتا۔