واشنگٹن: ایک نئی تحقیق میں نیند پوری کرنے والی عورتوں کو کامیابی کی نوید سنائی گئی ہے۔ خواتین کے لیے مکمل گہری نیند ناصرف اگلے دن انہیں پُرعزم بناتی، بلکہ اس سے اپنے شعبے میں آگے بڑھنے میں بھی مدد دیتی ہے۔
یہ تحقیق واشنگٹن اسٹیٹ یونیورسٹی نے کی ہے، جس کا خلاصہ یہ ہے کہ جو خاتون کارکن اپنی پوری نیند کرتی ہیں، ان کا موڈ بہتر رہتا ہے، اگلے دن دفاتر کے کام بھاری نہیں پڑتے اور وہ اپنے شعبے میں آگے بڑھ سکتی ہیں۔ تاہم عجیب بات یہ ہے کہ مردوں کو اس سے کوئی خاص فائدہ نہیں ہوتا۔
اس ضمن میں مختلف اداروں میں کام کرنے والی 135 خواتین اور مردوں کا دو ہفتے تک سروے کیا گیا۔ مطالعے سے پہلے ان کا موڈ، آرام کے اوقاتِ کار اور اگلے دن کی یہی تفصیلات جمع کی گئی تھیں۔ پھر خواتین سے کام کی ذمے داریوں اور خود ان کے مستقبل کے عزائم کے بارے میں بھی پوچھا گیا تھا۔
خلاصہ یہ کہ جب خواتین پُرسکون اور پورے وقت کی نیند لیتی ہیں تو ان کا مزاج بہتر ہوتا ہے، وہ قدرے زیادہ پُرعزم ہوتی ہیں اور اپنے اہداف مکمل کرنے میں زیادہ دلچسپی لیتی ہیں۔ بصورتِ دیگر نیند کی کمی ان کے مثبت مزاج کو متاثر کرتی ہے اور وہ اپنے اہداف کی جانب زیادہ توجہ نہیں دیتیں۔
یہ تحقیق ’سیکس رولز‘ نامی جرنل میں شائع ہوئی ہے۔ اس مطالعے میں ہر روز دوپہر کے بعد شرکا سے ان کی نیند اور اس وقت کے موڈ کے بارے میں سوالات کیے گئے تھے۔ پھر شام کو گھر جانے سے قبل ان کی ذمے داریوں کے احساس، کام میں دلچسپی اور جوش و عزم کے بارے میں بھی پوچھا گیا تھا۔
مرد اور خواتین، دونوں نے ہی اچھی اور بری نیند کا ذکر کیا، لیکن مردوں کے مقابلے میں جس رات خواتین کی نیند متاثر ہوئی، ان میں عزم کی کمی، کام سے لگاؤ میں عدم دلچسپی اور مجموعی پھرتی کی کمی محسوس کی گئی، جو سوال نامے سے بھی عیاں ہوگئی۔
ماہرین کا خیال ہے کہ نیند کی کمی خواتین کو بہت زیادہ متاثر کرتی ہے اور ان کا اصرار ہے کہ گھروں تک محدود خواتین بھی اگر اپنی نیند پوری کریں تو وہ گھریلو کام کاج کو بہتر انداز میں کرسکتی ہیں، جن میں بچوں کی تربیت جیسے اہم امور بھی شامل ہیں۔