الینوائے: کیا 80 سال بعد بھی کوئی خط پتے پر پہنچ سکتا ہے، ایسا حقیقت میں ہوا ہے، 1943 میں امریکی جوڑے کو بھیجا گیا خط ڈاک خانے نے بالآخر 80 سال بعد خاندان کو پہنچادیا۔
امریکی ریاست الینوائے کے شہر ڈیکیلب کے رہائشی لوئس اور لیوینا جارج کو لکھا گیا خط حال ہی میں ڈیکیلب پوسٹ آفس میں جب دوبارہ منظر پر آیا تو ایک ملازم نے اس خاندان کے افراد کو ڈھونڈنے کا فیصلہ کیا۔
یہ خط بالآخر امریکی ریاست اوریگن کے شہر پورٹ لینڈ میں مقیم جوڑے کی رشتے دار گریس سیلازر کو ارسال کردیا گیا، جنہوں نے خط کو لوئس اور لیوینا جارج کی بیٹی جینیٹ جارج کے ساتھ شیئر کیا۔
1943 میں بھیجے گئے خط میں ایک کزن نے جارج سے ان کی پہلی بیٹی ایویلین کی موت پر تعزیت کی تھی۔
جینیٹ کا کہنا تھا کہ خط نے ان کو جذباتی کردیا، یعنی بچے کو کھو دینے کا احساس خوف ناک ہوتا ہے۔ خط نے ان کو والدین اس تکلیف کا احساس دلایا، جس سے وہ ان کی پیدائش سے قبل گزرے تھے۔
جارج خاندان کو ڈھونڈنے والے پوسٹ آفس اہلکار کا کہنا تھا کہ اس خط کے اتنے عرصے تک ارسال نہ ہونے کی وجہ خط پر لکھے پتے میں گلی کے نام کے ساتھ گھر کے نمبر کا نہ ہونا تھی۔