پٹنہ: بھارت میں آسمانی بجلی گرنے کے مختلف واقعات میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد 29 ہوگئی جب کہ 18 طالب علم بھی زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔
بھارتی میڈیا کے مطابق ریاست بہار کے مختلف اضلاع میں آسمانی بجلی گرنے کے واقعات رونما ہوئے ہیں۔
مدھوبانی میں 5، اورنگ آباد میں 4، سوپول اور نالندا میں تین تین، لاکھی سارائی اور پٹنہ میں دو دو جب کہ بیگوسارائی، جموئی، گوپالگنی، روہتاس، سمستاپور اور پورنیا میں ایک ایک اموات ہوئیں۔
اسی طرح گاؤں بتھنہ میں کسانوں پر اُس وقت بجلی گری جب وہ کھیتوں میں کام کر رہے تھے۔ آسمانی بجلی نے پلک جھپکتے 2 کسانوں کو نگل لیا جب کہ ایک کی حالت تشویش ناک ہے۔
ریاست بہار ہی کے ایک اور گاؤں ڈومریا میں 2 خواتین آسمانی بجلی گرنے سے ہلاک ہوگئیں اور ایک شخص شدید زخمی ہے۔
آسمانی بجلی گرنے کا ایک اور واقعہ ضلع بھوج پورمیں پیش آیا، جہاں ایک اسکول پر آسمانی بجلی گری، تاہم خوش قسمتی سے اس واقعے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا تاہم 18 طلبا زخمی ہوگئے۔
رہائشیوں نے اپنی مدد آپ کے تحت طلبا کو قریبی اسپتال منتقل کیا، جہاں 2 طلبا کو انتہائی نگہداشت کے وارڈ میں داخل کیا گیا ہے جب کہ بقیہ کی حالت خطرے سے باہر بتائی جارہی ہے۔
ریاست بہار کے ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ رواں ماہ آسمانی بجلی گرنے کے واقعات میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد 50 سے تجاوز کرگئی۔
ریاست کے وزیراعلیٰ نتیش کمار نے آسمانی بجلی کے گرنے سے ہلاک ہونے والوں کے لواحقین کے لیے 4 لاکھ روپے فی کس مالی امداد کا اعلان کیا ہے اور زخمیوں کی سرکاری خرچے پر علاج کی یقین دہانی کرائی ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز بھارتی ریاست اترپردیش میں بھی بجلی گرنے کے مختلف واقعات میں بچوں سمیت 38 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔