امریکا نے بگرام ایئربیس مکمل خالی کردیا

واشنگٹن : نیٹوفورسز نے افغانستان میں سب سے بڑا بگرام ائیر بیس مکمل طور پر خالی کردیا ہے۔
امریکی میڈیا کے مطابق 20سال بعد امریکہ نے بگرام ائیر بیس افغانستان کے حوالے کردیا دیا ہے۔ امریکا 300 سی 17 ٹرانسپورٹ طیاروں کے ذریعے اپنا فوجی ساز و سامان پہلے ہی افغانستان سے نکال چکا ہے۔
مئی 2021 میں امریکہ نے جنوبی افغانستان میں قندھار ایئر فیلڈ سے بھی انخلا کومکمل کیا تھا جو دوسرا سب سے بڑا غیر ملکی فوجی اڈہ تھا۔
امریکی فوجی جو سامان ساتھ نہیں لے جا رہے، اسے طالبان سے بچانے کےلیے تباہ کردیا گیا ہے۔
بگرام ایئربیس پر20سالوں میں طالبان نے کئی حملے کیے جن میں 15امریکی فوجی بھی ہلاک ہوئے۔ یہ ایئربیس امریکی اور نیٹو افواج کے زیر استعمال رہنے والا سب سے بڑا فوجی اڈہ ہے، جو 1980 کی دہائی میں سابق سویت یونین نے تعمیر کیا تھا۔
امریکا نے 11 ستمبر 2001 کو نیویارک میں ورلڈ ٹریڈ سنٹر کی عمارت پر حملوں کے ردعمل میں افغانستان میں جنگ شروع کی تھی۔ سابق صدر جارج ڈبلیو بش نے افغانستان میں پہلے فضائی حملوں کا حکم دیا تھا اور پھر انھوں نے افغانستان میں زمینی فوج اتار دی تھی۔ اس جنگ کو اس سال اکتوبر میں بیس سال پورے ہوجائیں گے۔
افغانستان میں 25 ہزار امریکی فوجی اور 16 ہزار سول کنٹریکٹر شامل تھے۔ افغانستان سے تمام امریکی فوجی اس سال 11 ستمبر کو نائن الیون حملوں کے بیس سال مکمل ہونے سے پہلے پہلے نکل جائیں گے۔
جرمن فوج کا افغانستان سے انخلا مکمل ہوگیا ہے۔ نیٹو اتحاد کے تحت جرمنی افغانستان میں امریکہ کے بعد سب سے بڑا فوجی دستہ رکھنے والا دوسرا ملک تھا۔ جرمنی کے افغانستان میں تقریباً ڈیڑھ لاکھ فوجی تعینات تھے۔
جنگجو اور عسکریت پسندوں کے حملوں کے نتیجے میں 59 جرمن فوجی ہلاک ہوئے یہ جرمنی کا دوسری عالمی جنگ کے بعد کا سب سے مہلک فوجی مشن تھا

The United States has completely evacuated Bagram Airbase