کیرالا: بی جے پی رہنما کی جانب سے ہتھنی کی افسوس ناک موت کو فرقہ ورانہ رنگ دینے کی کوشش کو شدید تنقید کا سامنا ہے۔
تفصیلات کے مطابق گزشتہ دنوں بھارتی ریاست کیرالا میں ہتھنی کی موت کا افسوس ناک واقعہ پیش آیا تھا، جس کی دنیا بھر میں مذمت کی گئی۔
مگر بی جے پی رہنما کی نے اس کا الزام مسلم اکثریت ضلع ملاپورم کے عوام پر دھر کر نیا تنازع کھڑا کر دیا۔
مینکا گاندھی بی جے پی کی مرکزی رہنما اور اس رکن پارلیمان ہیں، اس سے قبل وہ مرکز میں وزیر بھی تھیں، وہ جانوروں کے حقوق کے لیے ماضی میں بھی آواز بلند کرتی رہیں ہیں۔
مینکا گاندھی نے اپنے ایک بیان میں ہتھنی کی موت کو قتل قرار دیا اور کہا کہ اس طرح کے واقعات کے لیے ملا پورم انتہائی بدنام ہے، یہ ایک پر تشدد ضلع ہے۔
انھوں نے کہا کہ یہاں لوگ سڑکوں زہر پھینک دیتے ہیں۔ ہاتھی، پرندوں اور کتوں کو بڑے پیمانے پر قتل کیا گیا۔ انھوں نے کیرالا میں سالانہ 600 ہاتھوں کے قتل کا الزام بھی لگایا۔
ان الزامات کو ماہر حیوانیات اور ریسرچرز کی جانب سے حقائق کے منافی قرار دیا گیا ہے۔ سوشل میڈیا پر بھی ان پر کڑی تنقید کی گئی۔
اس قابل اعتراض بیان کے خلاف ضلع ملاپورم کے عوام کی جانب سے ایف آئی آر درج کروا دی گئی ہے۔
خیال رہے کہ یہ ملاپورم ایک ماڈل ضلع تصور کیا جاتا ہے، جہاں مسلمانوں، مسیحی اور ہندوئوں میں مکمل ہم آہنگی پائی جاتی ہے۔