لاک ڈاوُن میں گھر سے باہر نہ نکلیں اپنوں کے لیے، ملک و قوم کے لیے

ناذیہ علی

محترم قارئین کرام، وائس آف سندھ آپ کو وقت سے پہلے یہ بتا چکا ہے کہ حالات کنٹرول سے باہر ہوتے جارے ہیں، ضرورت صرف اس بات کی ہے کہ لوگوں کو کس طرح گھروں پر رہنے پر آمادہ کیا جائے کچھ بھی کر کے بالاآخر حکومتی مشینری کا کنٹرول ہو یا انتظامی معاملات بری طرح ناکام ہوتے ہوئےنظر آرہے ہیں وفاق ہو یا صوبے، کوئ بھی نظام کو چلاتا ہوا نہیں نظر آتا۔ تاریخ تو بتاتی ہے کہ کامیاب لوگ بحث یا غیر ضروری باتیں نہیں کرتے، خاص کر میڈیا پر آکر جب کہ انکا ہر لفظ پورا ملک بڑی آس لگا کر سنتا ہے کہ کوئ تو اچھی خبر ہوگی۔ مگر وہ تو وفاق اور صوبوں کی لڑائ میں اپنے آپ کو کھو چکے ہیں۔قوم مایوس ہوتی جارہی ہے۔مگر انکو کیا قوم کو مایوس کرنے کا سبق سیکھا ہے۔ ہم کوئ جامع پالیسی سے کیوں محروم ہیں یہ سوچنے کی اشد ضرورت ہے۔


معاشروں کی تربیت امن کے زمانے میں ہوتی ہے تاکہ بحران ہو تو اس کے لیے تیاری ہو۔ بحران میں فائر فائیٹینگ تو ہوسکتی ہےمگر تربیت نہیں۔ کورونا نے کئ تلخ سچائیوں کو ایک ساتھ لا کھڑا کیا ہے۔اسپتال کم،حکومتی مشینری میں اہلیت کم، عقلمندی کا فقدان اور ان گنت غلطیاں۔ ہمیں پڑھنے والوں، اب بھی تعلیم کی اہمیت کو جانوں اگر ان سیاست دانوں نے صرف ان تہتر سالوں مِیں تعلیم اور ہیلتھ پر کام کیا ہوتا تو آج خدا کی قسم حالات کچھ اور ہوتے۔

خیر ماضی کو زیادہ رونا حال اور مستقبل ختم کر دیتا ہے۔تو ہمیں اپنا حال اچھا کرنے اور مستقبل کو آسانیاں لانے کی ضرورت ہیں۔وقت کی ضرورت ہے کہ لاک ڈاون کو بہت سخت طریقے سے عوام سے عمل کروانے کی ضرورت ہیں۔ دیکھے تھوڑا سھمجنے کی ضرورت ہے کہUniversity of Cambridgeنے 19 covid۔کیسس کے لیے لاک ڈاون پیٹرن جاری کیا ہیں جو تصو یر میں موجود ہے کہ اگر لاک ڈاون میں نرمی برتی گی تو نتائج خطرنا ک ہوسکتے ہیں۔تو آئے اور وائس آف سندھ کی آواز بنے اور لاک ڈاون کو عمل کرانے میں اپنے ملک کے عوام کو شعور دلواے۔شکریہ