پی آئی اے کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ ریلیف پروازوں میں حکومتی اور بین الااقوامی قوانین پر مکمل عمل درآمد کیا جارہا ہے۔
پی آئی اے نے ان خیالات کا اظہار وائرل کی جانے والی اس ویڈیو کے ردعمل میں کیا، جس میں ادارے کی ساکھ کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی گئی تھی۔
پی آئی اے کے مطابق بعض مفاد پرست حلقوں کی جانب سے وائرل کی گئی، خصوصی پروازوں کا مقصد زیادہ سے زیادہ لوگوں کو واپس گھروں کو پہنچانا ہے، پروازیں حکومت پاکستان اور دیگر ممالک کی درخواست پر چلائی جارہی ہیں، جن کا مقصد جلد از جلد پھنسے ہوئے لوگوں کو بازیاب کروانا ہے، پی آئی اے کوئی نجی ادارہ نہیں جس کا مقصد زیادہ سے زیادہ نفع کمانا ہو۔
پروازیں ہم وطنوں کی شدید مطالبے پر شروع کی گئیں، کرایوں کے دگنے ہونے میں کوئی صداقت نہیں، کرائے زیادہ ضرور ہیں، کیوں کہ خالی پروازیں چلانے کی وجہ لاگت بہت زیادہ ہے، جہاں پر خالی پرواز کی شرط نہ ہو وہاں پر محدود تعداد میں مسافروں کو لانے کی اجازت ہوتی ہے۔
پی آئی اے کے مطابق مشکل کی اس گھڑی میں پی آئی اے قومی فریضہ کے طور پر اپنے فرائض انجام دے رہی ہے، پی آئی اے کا عملہ اپنی اور اپنے کنبے کی صحت کے خدشات کے باوجود قومی خدمت میں فرائض ادا کر رہا ہے، اس موقع پر بعض حلقوں کی جانب سے قومی ائیرلائن کی تضحیک افسوس ناک ہے۔
پی آئی اے واحد ائیر لائن ہے، جو غم میں شریک ہو کر اپنے پیاروں کی میتوں کو تدفین کے لئے بلامعاوضہ وطن واپس لاتی ہے، موجودہ حالات میں پی آئی اے تمام تر احتیاطی تدابیر پر لازمی عمل درآمد کر رہی ہے، روانگی سے قبل تمام طیاروں کو ڈس انفیکٹ کیا جاتا ہے، تمام عملے اورمسافروں کو حفاظتی اشیا بھی مہیا کی جاتی ہے، جس دن ضرورت ختم ہو گئی پی آئی اے خصوصی پروازیں چلانے کا سلسلہ منقطع کردے گا۔
علاوہ ازیں پاکستان ایئر لائن کی جانب سے دبئی سے واپسی کے یک طرفہ کرائے کی تفصیلات جاری کر دی گئی ہیں۔