بھارت کی شکست

مہرین ملک آدم

بھارتی میڈیا کے پاگل پن اور جنونیت سے پوری دنیا ہی واقف ہے۔ مودی سرکار کی ایما پر پاکستان کے خلاف بے بنیاد پروپیگنڈا کرنا بھارتی میڈیا کا پسندیدہ مشغلہ ہے۔ سپریم کورٹ آف پاکستان کے گلگت بلتستان میں جنرل الیکشن کروائے جائیں کے بیان پر بھارتی میڈیا پروپیگنڈا کر رہا ہے کہ گلگت بلتستان بھارت کا حصہ ہے جس پر پاکستان نے قبضہ کیا ہوا ہے۔

بھارتی میڈیا کا یہ واویلا مقبوضہ کشمیر میں ہونے والے بھارتی مظالم کو چھپانے کا ایک بھوندا طریقہ ہے، گلگت بلتستان بھارت کا حصہ ہے یہ ایک مذاق سے زیادہ نہیں، اس بیان کی نہ تاریخی حیثیت ہے اور نہ ہی قانونی۔ مودی سرکار نے پچھلے نو ماہ سے کشمیر میں لاک ڈاوُن کر رکھا ہے اور دس لاکھ سے زیادہ افواج تعینات کر رکھی ہے۔ یہ سارے اقدامات اس بات کا ثبوت ہیں کہ مقبوضہ کشمیر کے عوام ان کے مظالم سے تنگ ہیں اور وہ آزادی چاہتے ہیں۔

آرٹیکل  370 اور  35-اے کی منسوخی اور مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کو ختم کرنا اقوامِ متحدہ اور عالمی قوانین کی کھُلی خلاف ورزی ہے، بھارتی حکومت عالمی قوانین کی دھجیاں  اڑاتے ہوئے ہر وہ غیر انسانی سلوک کرتی ہے جس سے مسلمانوں اور کشمیریوں کے حقوق غضب کیے جائیں۔

تین مئی کو کشمیر میں بھارتی افواج پر فائرنگ ہوئی اور بھارت کے پانچ فوجی قتل کردیے گئے۔ یہ ان ہی نا انصافیوں اور محرومیوں کا ردِ عمل ہے جو بھارتی حکومت و افواج نے کشمیریوں کے ساتھ روا رکھا ہوا ہے۔ ایک طرف بھارتی افواج ملک کے دوسرے خطوں میں لاک ڈاوُن کے دوران غریبوں کی مدد کر رہی ہے اور دوسری جانب کشمیر میں ظلم و ستم کی نئی تاریخ رقم کر رہی ہے۔ پوری دنیا میں بھارتی فوج اپنی حرکتوں کی سبب ایک تماشہ بن کر رہ گئی ہے۔

پرانی کہاوت ہے، لاتوں کے بھوت باتوں سے نہیں مانتے۔ بھارتی افواج اور حکومت کو ایک بار پھر ابھینندن کی یاد تازہ کروانی پڑے گی یا پھر ان کے مزید کُل بھوشن دھر کر انہیں ان کی نااہلی کا احساس دلانا پڑے گا۔ بھارتی حکومت سمجھتی ہے کہ نہتے کشمیریوں پر ظلم کرنے اور انہیں مہینوں گھر پر قید کرنے سے ان کے حوصلے پست ہوجائیں گے، انہیں یہ معلوم نہیں سمندر کی لہروں کو اگر روکا جاتا ہے تو سمندر کتنا بھی پرسکون ہو، وہ بیتاب ہوتا ہے اور اُس بیتابی کا اگلا قدم سیلاب ہوتا ہے۔ یہ جتنا ظلم کو دبائیں گے ظلم اتنا ہی ابھر کر سانے آئے گا۔

ہندوتوا اور اسلاموفوبیا جو مودی سرکار بھارتی میڈیا کے ذریعے بھارت میں پھیلا رہی تھی وہ پوری دنیا کے سامنے ظاہر ہو چکا ہے۔ عالمی میڈیا خصوصاَ عرب ممالک میں اس کی بھرپور مذمت کی جارہی ہے۔  بھارتی میڈیا اور سرکار بے بنیاد پروپیگنڈا کرکے اصل مسائل کی طرف سے توجہ ہٹانا چاہ رہی ہے لیکن اسے ہمیشہ کی طرح اس بار بھی ناکامی کا منہ ہی دیکھنا پڑے گا۔ بھارت کی ہر محاذ پر شکست ہوتی آئی ہے اور ہمیشہ ہوتی رہے گی۔