یونیورسٹی آف نبراسکا میڈیکل سینٹر کی تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ کورونا وائرس صرف چھینک یا کھانسی سے نہیں بلکہ بات چیت سے بھی پھیل سکتا ہے۔ماہرین کے مطابق بولنے کے دوران منہ سے نکلنے والے ننھے ذرات فضا میں ایک گھنٹے سے زائد وقت کے لیے معلق رہتے ہیں اور یہ چھوٹے چھوٹے ذرات سانس کے ذریعے انسانی جسم میں داخل ہوکر کورونا وائرس کا باعث بن سکتے ہیں۔
یاد رہے کہ کورونا سے متاثر ہونے اور مرنے والے افراد کی تعداد میں یومیہ بنیادوں پر اضافہ دیکھنے میں آرہا ہے اور سب سے تشویشناک بات یہ ہے کہ ویکسین کے معاملے میں اب تک کوئی پیشرفت سامنے نہیں آسکی۔