سیاہ فام شہری کی ہلاکت، مظاہرین بے قابو، کرفیو کی دھجیاں اُڑا دیں

واشنگٹن: امریکا میں مظاہرین بے قابو، کرفیو توڑ کر سڑکوں پر آگئے، واشنگٹن اور نیویارک میں لوگوں نے سیاہ فام شہری کی ہلاکت پر بھرپور احتجاج کیا۔
واشنگٹن سے لے کر ہالی وڈ تک لاکھوں لوگوں نے کرفیو توڑ کر احتجاج کیا، پولیس اہلکار کے ہاتھوں مارے جانے والے سیاہ فام جارج فلائیڈ کی فیملی نے بھی مظاہروں میں شرکت کی۔
جارج کے آبائی شہر ہیوسٹن میں ہونے والے مظاہرے میں بڑے پیمانے پر لوگوں نے شرکت کی، لاس اینجلس میں پولیس اور فوجی اہلکاروں کو مظاہرین کے ساتھ گھٹنوں پر بیٹھنا پڑا، مظاہرین نے فوجیوں سے مارچ میں شرکت کرنے کا بھی مطالبہ کیا۔
حکام نے 40 شہروں میں کرفیو لگا رکھا ہے، پینٹاگون کا کہنا ہے 1600 فوجیوں کو واشنگٹن کے اردگرد کے موجود ایئر بیسز پر تعینات کردیا گیا ہے، یہ اہلکار ہائی الرٹ درجے میں ہیں۔
مظاہروں کے دوران امریکی صدر ٹرمپ نے مذہبی مقام کا دورہ کیا، اس موقع پر ان کی اہلیہ میلانیا بھی ساتھ تھیں، وہ چند منٹ تک پوپ کے مجسمے کے سامنے خاموش کھڑے رہے۔ ٹرمپ کے دورے کے دوران مظاہرین احتجاج کرتے رہے۔