سندھ میوزم حیدرآباد میں سندھ بھر کا عکس

علی عابد سومرو

حیدرآباد سندھ کا دوسرا بڑا شہر ہے جسے ماضی میں’’نیرون کوٹ‘‘ کے نام سے جانا جاتا تھا۔ حیدرآباد کی بنیاد کلہوڑا خاندان نے 1701ء میں رکھی ۔۔۔یہ شہر چونکہ ایک تاریخی حیثیت اور پس منظر بھی رکھتا ہے ۔۔اس لیے اس شہر میں قائم عجائب گھر بھی حیدرآباد کی طرح تاریخی حیثیت رکھتا ہے ۔۔۔سندھ میوزم کے نام سےیہ عجائب گھر حیدرآباد کے علاقے قاسم آباد کے قریب نیشنل ہائی وےپر واقع ہے ،یہ عجائب گھر1970 ع کی دہائی میں قائم ہوا جس کے بانی ڈائریکٹر،چترکار،مجسمہ سازاورسندھ کےبہت بڑے آرٹسٹ ظفر کاظمی تھے۔

    ظفر کاظمی نے اپنی تخلیقی صلاحیتوں کے ذریعے اس میوزم کو اس طرح بنایا ہے کہ اسے دیکھ کر یوں لگتا ہے کہ جیسےیہ میوزم نہیں بلکہ پورے سندھ کا علاقہ ہے جہاں انہوں نے سندھ کی ثقافت،سندھ کے اصل رہائشیوں جیسے ریباری، بھیل، کولہی، لوہار،سماٹ، بلوچ،راجپوت، لوہانا ذات کے لوگوں کے رہن سہن اور ان کے کاموں کو انتھرو پولاجی کےتمام مقرر معیارات کے مطابق پیش کیا ہے۔

سندھ کے اس تاریخی میوزم میں چارگیلریز بنی ہوئی ہیں، چاروں کو الگ الگ نام دیے گئے ہیں ( 1 ) ارتقا کے دور کی گیلری ( 2) تاریخی عمارات والی گیلری (3 ) محنت کشوں کی عکاسی کرنے والی گیلری  اور(4 ) کارنر گیلری کہلاتی ہے۔۔

سندھ میوزم کامپلیکس میں اوپن ایئر میوزم بھی قائم کیا گیا ہے ۔۔جہاں سندھ کے دیہات اور گوٹھوں کی ہوبہو شکل دکھائی گئی ہے ۔۔اس کے علاوہ کامپلیکس میں ممتاز مرزا کے نام سے منسوب آڈیٹوریم، ریفرنس لائبریری کے علاوہ نیا شہید بینظیر بھٹو چلڈرن پارک بھی قائم کیا گیا ہے۔

سب سے پہلے ذکر کرتے ہیں پہلی گیلری یعنی ارتقا کے دورکی گیلری کا، اس گیلری میں پتھر کے دوروالی سندھ اوراس کی معدنیات جس میں سندھ کے چاروں کونوں سے ملنے والا ہرقسم کا پتھر حاصل کرکے رکھا گیا ہے اور اس کے علاوہ یہاں کے پرندوں اور جنگلی حیات کو بھی اپنے ماحول میں رہتے ہوئے دکھایا گیا ہے ۔ گیلری میں ڈائنوسارزسے لیکرسندھ کے قدیمی اور موجودہ دور کے تمام جانور دکھائے گئے ہیں ۔

اسی طرح انسانی ارتقا والے سفر میں غاروں میں رہنے سے لیکر کاشت کرنے ،ایک جگہ پر مکان بناکے رہنے، کنویں کھودنے اور پانی کے نظام سمیت انسانی ارتقائی عمل کو بھی سمجھایا گیا ہے ۔

دوسری گیلری ہے قدیم اورتاریخی عمارات کی۔۔۔ اس گیلری میں موہن جو دڑو، آمری ، کوٹڈجی اور کاہو جو دڑو کے قدیم آثاربھی انتہائی خوبصورت انداز میں قائم کئے گئے ہیں۔ جس سے کسی بھی سیاح کو سندھ کے ذکر کی گئی تاریخی جگہوں کو سمجھنے میں مدد ملتی ہے کیوں کہ ان میں سے اکثر جگہیں اب سرے سے ہی ختم ہوچکی ہیں، جس طرح آج سے 15 ہزار سال قبل مسیح کے قدیم آمری جو دڑو بھی ختم ہوچکا ہے ۔۔لیکن سندھ میوزم میں اس کی اصل شکل والا ماڈل اور اس جگہ سے ملنے والا سامان رکھا گیا ہے ۔۔اسی طرح بدھ دور کے تاریخی دڑو کاہو جو دڑو کے مقام سے مٹی کوکھود کر اصل دڑو کو ہی ختم کیا گیا ہے ۔۔لیکن اس جگہ کی عکاسی بھی اصل انداز میں میوزم میں محفوظ کرکے رکھی گئی ہے اسی طرح کوٹڈجی کا قلعہ بھی خوبصورت انداز میں محفوظ کیا گیا ہے ۔۔ یہ محفوظ کی گئی نشانیاں کسی بھی محقق کو ذکر کی گئی جگہوں کے بارے میں تحقیق میں مدد دے سکتی ہیں ۔۔۔

تیسری محنت کش اور ہنر مندوں کی گیلری ہے۔۔ سندھ میوزم میں سندھ کے اصل لوگوں کے رہن سہن اور ہنر مند لوگوں کی زندگی کی عکاسی بھی خوبصورتی اندازمیں کی گئی ہے ۔۔جہاں ان کے گھر، دکان، اوطاق اور ہنرمندی کے تمام اندازخوبصورتی کے ساتھ بنائے گئے ہیں ۔ جن میں بڑھئی ، مٹی سے برتن بنانے والےکنبھار، لوہار، اجرک بنانے والے اور دیگر ہنر مند دکھائے گئے ہیں،اس کے علاوہ مختلف نسلوں کے پہننے کا لباس اور زیورات بھی انتہائی خوبصورتی کے ساتھ پیش کئے گئے ہیں جن میں سماٹ خواتین کا لباس ،زیور، بلوچ خواتین کا لباس ان کے زیورات کی اقسام، تھر کی خواتین،ریباری عورت کا پہناوا چنی وغیرہ شامل ہیں ۔۔ گیلری میں دکھایا گیا سندھی دیہاتی گھر،کچن اوراس میں رکھا ہوا سامان بھی سندھی ثقافت کو اجاگر کرتا ہے۔

میوزم میں چوتھی ہے کارنر گیلری ۔۔۔ کارنر گیلری میں مختلف عالموں،ادیبوں، سیاستدانوں کی تصویروں اور ان کی ذاتی استعمال کی چیزوں کو محفوظ کرکے رکھا گیا ہے۔ اس کے علاوہ اوپن میوزم کا حصہ، جہاں سندھی گوٹھ کا ماڈل بنایا گیا ہے ۔۔۔اسی دیہاتی سندھ میں کنویں اوراس سے پانی نکالنے کے لیے لگائے گئے پرزوں کو ان کی اصل شکل میں دکھایا گیا ہے جو عجائب گھر گھومنے کےلیے آنے والوں کی دلچسپی کا بہت بڑا مرکز ہوتے ہیں ۔

اسی طرح سندھی گوٹھ میں ایک لانڈھی کےانداز میں اوطاق بنایا گیا ہے۔۔اور تھری ثقافت والے گھر چئونرو بھی دکھایا گیاہے ۔۔

اسی گائوں میں جنڈی، کاشی ،چاک پر کام کرنے والے کنبھار، گربی اور کھدر بنانے والے کارخانے بھی دکھائےگئے ہیں ۔۔جن میں ہنر مند کام کرتے دکھائی دیتے ہیں

سندھ عجائب گھر گھومنے سے پورا سندھ گھومنے کا احساس ہوتا ہے ۔۔میوزم کی ہرگیلری میں ثقافت اور تاریخ کی انتہائی اچھی عکاسی ہوتی ہوئی نظر آرہی ہے ۔۔