جکارتا: سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں کچھ عرصہ قبل زومبی ریسٹورنٹ کھولا گیا تھا، جس کی شہرت کے ڈنکے پوری دُنیا میں خوب بجے، اب اسی کی دیکھا دیکھی انڈونیشیا کے دارالحکومت، جکارتا میں سرکاری ٹرین میں سفر کی ترغیب کے لیے ٹرینوں میں مفت زومبی شو منعقد کیا جارہا ہے۔
پہلے مرحلے میں ریپڈ ٹرانزٹ کمپنی نے ایک ریلوے اسٹیشن کو اور وہاں آنے والی ٹرین میں خون میں ڈوبے خونخوار کردار شامل کیے ہیں، جو دلچسپی اور خوف کی وجہ بھی ثابت ہورہے ہیں۔
گزشتہ ماہ ایل آرٹی جکارتہ اور پینڈورا باکس انٹرٹینمنٹ کمپنی نے یہ پروگرام شروع کیا تاکہ لوگ اس ٹرانسپورٹ سسٹم کو استعمال کریں اور بالخصوص نوجوان اپنی سواریوں کے بجائے ٹرینوں میں سفر کریں۔
اب اسٹیشن پر پھٹے کپڑے اور لہو کے دھبے والے زومبی جابجا دکھائی دیتے ہیں۔ ان میں سے بعض کے دانت بڑے ہیں لیکن مکمل سفید آنکھوں والے عفریت زیادہ خوف ناک دکھائی دیتے ہیں۔ یہ مسافروں کی جانب بڑھتے ہیں، ان کا پیچھا کرتے ہیں اور اسٹیشن میں بنی خاص تاریک گلیوں میں ان کا پیچھا کرتے ہیں۔ تاہم یہ کسی کو ہاتھ نہیں لگاتے اور نہ ہی پکڑتے ہیں۔
اس دوران ایک پولیس افسر انہیں پکڑتا ہے جو خود بھی اس شو کا حصہ ہے۔ پھر جعلی خون سے بھری ٹرین میں ایک ٹی وی اینکر (فنکار) آکر کہتا ہے کہ شہر میں ’پینڈورا‘ وائرس پھیل گیا ہے جو تندرست افراد کو چلتی پھرتی لاشوں میں بدل دیتا ہے۔
پھر سپاہی نقلی بندوقوں کے ساتھ آکر اصل مسافروں کو بچاتے ہیں۔ لیکن یہ بھی ہوتا ہے زومبی کہیں سے بھی اچانک نمودار ہوجاتے ہیں اور آپ کو خوف زدہ بھی کرسکتے ہیں۔ اسٹیشن پر زومبی سے خبردار کا بورڈ بھی لگایا گیا ہے۔
اس پلیٹ فارم کو 2016 کی کوریائی فلم ٹرین ٹو بوسان کے نام پر ’ٹرین ٹو ایپوکلپس‘ یا سانحے کی ریل کا نام دیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ جکارتا 3 کروڑ آبادی کا شہر ہے اور عوام اپنی گاڑیوں میں سفر کرتے ہیں، جس سے وہ دھوئیں اور آلودگی کا مرکز بن چکا ہے۔