زہران ممدانی کا آسیب زدہ سرکاری رہائش گاہ میں منتقل ہونے کا فیصلہ

نیویارک: زہران ممدانی نے اپنی آرام دہ رہائش چھوڑ کر قدیم سرکاری رہائش گاہ گریس مینشن میں رہنے کا فیصلہ کیا ہے۔
برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق یہ وہی گریس مینشن ہے جو 1799 میں تعمیر ہوئی تھی اور جہاں سے کئی میئر اپنی صبح کی چائے پی کر شہر چلاتے رہے ہیں۔
تاہم نیویارک کے پہلے مسلم نومنتخب میئر زہران ممدانی کو گریس مینشن میں منتقلی کے لیے اپنے آپ اور اہل خانہ کو منانے کے لیے کچھ وقت لگا۔
زہران ممدانی نے کہا کہ انہوں نے گریس مینشن میں منتقلی کا فیصلہ خاندان کی سلامتی اور نیویارکرز کے لیے اپنے ہاؤسنگ ایجنڈے پر توجہ دینے کے لیے کیا ہے۔
اس فیصلے کا اعلان کرتے ہوئے زہران ممدانی نے کہا کہ ان کا دل آسٹوریا میں ہی رہے گا، جہاں زندگی کے کئی یادگار لمحات گزارے۔
انہوں نے کہا کہ میں تو شاید آسٹوریا سے نکل جاؤں لیکن آسٹوریا مجھ سے نہیں نکل پائے گا۔ آسٹوریا والوں کی آنکھیں بھی نم ہو گئیں۔
دھیان رہے کہ زہران ممدانی کوئنز کاؤنٹی کے علاقے آسٹوریا میں جس گھر میں رہتے ہیں، اس کا کرایہ 2300 ڈالرز ہے۔
زہران ممدانی کے حریف اینڈریو کومو نے بھی چند روز قبل طنز کیا تھا کہ بھئی اتنی مشہور فیملی کا بچہ اور میئر بن کر بھی کرائے کے گھر میں کیوں رہتا ہے؟
پانچ بیڈ رومز پر مشتمل گریس مینشن اپنی خوبصورتی، شان و شوکت اور حسن تعمیر کے باعث کافی شہرت رکھتا ہے۔
اس قدیم عمارت سے متعلق بھوتوں کی کہانیاں بھی زبان زد عام ہیں اور سابق خاتونِ اول چرلین میکری نے کہا تھا کہ گریس مینشن کے دروازے خود بخود کھل جاتے ہیں۔
سابق میئر ایرک ایڈمز نے تو دوٹوک انداز میں کہہ دیا تھا کہ بھائی، وہاں بھوت ہیں۔ میں تو اس بات کو سچ مانتا ہوں۔

AnnouncedGracie MansionNewyork Elected MayorShiftZohran Mamdani