یوٹیوب نے میانمار کی فوج کے 5 چینلز بند کردیے

ویڈیو اسٹریمنگ سائٹ یوٹیوب نے میانمار کی فوج کے زیر انتظام چلنے والے چینلز کو بند کردیا۔
بین الاقوامی ملکی میڈیا کے مطابق یوٹیوب کی جانب سے میانمار کی فوج کے 5 چینلز کو بند کیا گیا ہے جس کی یوٹیوب نے خود تصدیق کی ہے۔
یوٹیوب کا کہنا ہے کہ اس نے اپنی کمیونٹی گائیڈ لائنز کے تحت ان چینلز کو فوری ویڈیو شیئرنگ پلیٹ فارم سے ہٹادیا ہے۔


یوٹیوب کے مطابق میانمار کے سرکاری نیٹ ورک میانمار ریڈیو اینڈ ٹی وی اور فوج کی ملکیت دیگر چینلز کو پلیٹ فارم سے ہٹایا گیا ہے۔
دوسری جانب ایک بھارتی گروپ نے دعویٰ کیا ہے کہ میانمار پولیس افسران کے ایک گروپ نے اعلیٰ حکام کے احکامات نہ ماننے پر سرحد پار کرکے پناہ لینے کی بھی کوشش کی ہے۔
علاوہ ازیں اقوام متحدہ میں میانمار کے نائب سفیر نے بطور سفیر چارج لینے سے انکار کردیا ہے، اس سے قبل میانمار کے سفیر کو فوجی قیادت کے خلاف بولنے پر برطرف کیا گیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق میانمار میں فوجی بغاوت کے بعد سے جاری احتجاج میں اب تک سیکیورٹی فورسز کی کارروائیوں کے نتیجے میں 55 افراد ہلاک ہوچکے، جس کی عالمی طاقتوں نے بھی شدید مذمت کی ہے۔
خیال رہے کہ میانمار میں یکم فروری کو فوج نے اقتدار پر قبضہ کرکے منتخب حکومت کو گھر بھیج دیا اور کئی رہنماؤں کو گرفتار کر رکھا ہے، جس کے خلاف ملک بھر میں شدید احتجاج اور سول نافرمانی کی تحریک جاری ہے۔
فوجی بغاوت کے خلاف سڑکوں پر موجود عوام فوری طور پر فوجی حکمرانی کا خاتمہ اور آنگ سان سوچی سمیت گرفتار رہنماؤں کی رہائی کا مطالبہ کررہے ہیں۔

BannedFive myanmar military channelMilitary coupYoutube