سری نگر: مقبوضہ جموں و کشمیر سمیت دنیا بھر میں مقیم کشمیری آج بھارتی یوم جمہوریہ کو یوم سیاہ کے طور پر منارہے ہیں۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق آل پارٹیز حریت کانفرنس کی کال پر آج لائن آف کنٹرول کے دونوں جانب اور دنیا بھر کے کشمیری بھارتی یوم جمہوریہ کو یوم سیاہ کے طور پر منارہے ہیں۔
کشمیری برادری کی جانب سے یوم سیاہ منانے کا مقصد عالمی برادری کو یہ پیغام دینا ہے کہ دنیا میں جنت نظیر خطے کے باسی 70 سال سے بھارتی غاصبانہ قبضے اور تشدد کی فضا میں سانس لے رہے ہیں، جہاں اپنے حق کے لیے آواز بلند کرنے والے کشمیریوں پر بھارتی افواج نے ظلم و ستم کے پہاڑ توڑ رکھے ہیں، لیکن اس کے باوجود کشمیریوں کے حوصلے بلند ہیں اور وہ بھارتی غاصبانہ قبضے کو مسترد کرتے ہوئے اپنی آزادی اور حق خوداداریت کے لیے جدوجہد جاری رکھیں گے۔
خیال رہے کئی دہائیوں سے اس دن صرف مقبوضہ کشمیر میں ہی نہیں، پاکستان سمیت دنیا بھر میں بسنے والے کشمیری بھرپور احتجاج کرتے ہیں، مظاہروں، جلسے جلوسوں اور سیمینارز کے ذریعے عالمی برادری کو باور کروایا جاتا ہے کہ بھارت دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت کا لبادہ اوڑھ کر عالمی برادری کو گمراہ کررہا ہے۔
دوسری جانب حریت رہنماؤں کی جانب سے بھی بھارت کے یوم آزادی کو یوم سیاہ منانے کا اعلان کیا گیا ہے۔ بھارت کے یوم آزادی پر مقبوضہ کشمیر خاص طور پر سری نگر میں سخت کرفیو نافذ کیا گیا ہے اور قابض بھارتی افواج نے احتجاج سے نمٹنے کے لیے بڑے پیمانے پر کریک ڈاؤن کرتے ہوئے درجنوں افراد کی پکڑ دھکڑ کررکھی ہے اور متعدد علاقوں کا محاصرہ بھی کررکھا ہے۔
بھارتی جیل میں قید کشمیری رہنما یاسین ملک کی اہلیہ مشعال ملک نے اپنے پیغام میں کہا کہ بھارت نے کشمیریوں سے آزادی سمیت جینے کا ہر حق چھین رکھا ہے، بھارت نے حریت قیادت کو بھی جیل میں بند رکھا ہے۔
کشمیریوں کے یوم سیاہ کے حوالے سے اپنے بیان میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ آج بھارت کا یوم جمہوریہ یومِ سیاہ کے طور پر منایا جارہا ہے اور دنیا بھر میں کشمیری سراپا احتجاج ہیں کہ ان کے بنیادی آئینی حقوق سلب کرلیے گئے ہیں، بین الاقوامی میڈیا، انسانی حقوق کے تحفظ کے لیے کام کرنے والی عالمی تنظیمیں، مقبوضہ جموں و کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں اور بھارتی مظالم کا پردہ چاک کررہے ہیں۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ بھارت میں جمہوریت کے بجائے کالے قوانین کا نفاذ ہورہا ہے، آج کے بھارت میں سیکولرازم دبتا ہوا اور ہندوتوا سوچ ابھرتی دکھائی دے رہی ہے، بھارت سرکار کی منفی پالیسیوں کے باعث بھارت کی معیشت کی صورت حال بگڑ چکی، آج بھارت میں ری پبلک ڈے کی پریڈ میں ٹینک نہیں ٹریکٹر نظر آرہے ہیں، آج دلی کی طرف بھارت کے کسان مارچ کررہے ہیں، بھارت میں آج اقلیتیں خود کو غیر محفوظ محسوس کررہی ہیں۔