داغستان: داغستان سے تعلق رکھنے والے معروف ٹک ٹاکر، حسب اللہ مخمدوف چند برس کی مدت میں شہرت کے بعد اب مہنگی اور پرتعیش زندگی کے رسیا ہوگئے ہیں۔
حال ہی میں وہ سڈنی کے دورے پر گئے تو سیکیورٹی گارڈ ان کے ساتھ تھے۔ اس موقع پر حسب اللہ نے ڈولچی اینڈ گبانا کے سوالاکھ کے جوتے اور ساڑھے تین لاکھ روپے مالیت کا گوشی بیگ اٹھا رکھا تھا اور سڈنی ایئرپورٹ سے انہیں رولز رائس کار میں ہوٹل تک لے جایا گیا۔
حسب اللہ مخمدوف 2020 تک گمنام تھے، جس کے بعد انہوں نے ٹک ٹاک اور انسٹاگرام پر مزاحیہ ویڈیو بنانا شروع کیں۔ یہاں تک کہ ان کے مداحوں کی تعداد اب لاکھوں میں ہے اور وہ کئی مہنگے برانڈز کے سفیر بھی ہیں۔
شروع میں انہوں نے مذاق پر مبنی (پرینک) ویڈیو بنائیں اور وہ کرتب دکھاتے ہوئے بھی نظرآئے۔ اس کے بعد انسٹاگرام پر اب تک ان کے فالوورز کی تعداد 24 لاکھ سے تجاوز کرچکی ہے جب کہ ٹک ٹاک ویڈیوز 4 ارب 70 کروڑ مرتبہ دیکھی جاچکی ہیں۔
19 سالہ حسب اللہ میں پیدائشی طور پر نمو پانے والے ہارمونز کی کمی تھی جس کے بعد وہ پستہ قد رہ گئے لیکن ان کی بھولی بھالی صورت اور مشہور شخصیات سے مذاق کی ویڈیو دنیا بھر میں مقبول ہوئیں۔ اب وہ فلمی ستاروں کی طرح شہرت پاچکے، ان کا کہنا ہے کہ وہ فٹ بالر میسی سے زیادہ مشہور ہیں۔
مکسڈ مارشل آرٹ کے کھلاڑی محمد خبیب بھی ان کے ذاتی دوستوں میں شامل ہیں جس کے بعد حسب اللہ کو ان کے مداحوں نے ’چھوٹا خبیب‘ کا نام دیا ہے۔ اس کے بعد 2021 میں انہوں نے اپنا کارٹون این ایف ٹی کی صورت میں ریلیز کیا تھا۔
آج کل وہ آسٹریلیا کے دورے پر ہیں جہاں وہ یکم ستمبر تک مصروف رہیں گے۔