کینبرا: دنیا میں ہر گزرتے دن کے ساتھ قدیم اور تاریخی حقائق سامنے آتے ہیں۔ اب آسٹریلیا میں ڈائنوسار کی نئی قسم کو دریافت کیا گیا ہے، جسے اب تک دریافت کیا جانے والا دنیا کا سب سے بڑا جاندار قرار دیا جارہا ہے۔
جنوب مغربی کوئنز لینڈ میں Australotitan cooperensis نامی اس سبزیاں کھانے والے ڈائنو سار کی باقیات کو دریافت کیا گیا جو ممکنہ طور پر 9 کروڑ 20 لاکھ سے 9 کروڑ 60 لاکھ سال پہلے یہاں رہتا تھا۔
یہ ڈائنوسار 25 سے 30 میٹر لمبا تھا اور زمین سے اس کی دم تک ہی فاصلہ 5 سے ساڑھے 6 میٹر کا ہوگا اور یہ ڈائنوسار کے خاندان کی نئی قسم ہے۔
اسے کوپر کا نک نیم دیا گیا ہے جسے 2007 میں کوپر کریک کے پاس دریافت کیا گیا تھا مگر اب جاکر اس کی سائنسی تفصیلات کوئنز لینڈ میوزیم اینڈ ایرومانگا نیچرل ہسٹری میوزیم کے پیلین ٹولوجسٹ (ماہر قدیم حیاتیات) نے جاری کی ہیں۔
انہوں نے ڈائنوسار کے کندھوں، پسلیوں اور کولہوں کے پاس کی ہڈیاں دریافت کی تھیں، جن میں سے اکثر اب بھی کافی حد تک ٹھیک ہیں۔
ایک ماہر روبن میکنزی کے مطابق دوردراز مقام، حجم اور ہڈیوں کی نزاکت کی وجہ سے باضابطہ طور پر ڈائنوسار کے حجم کا تعین کرنے میں تاخیر ہوئی۔
ان کا کہنا تھا اتنی بڑی اور نازک ہڈیوں کی تیاری اور صفائی میں کئی برس لگ گئے۔
روبن میکنزی نے ایرومانگا نیچرل ہسٹری میوزیم کو اپنے شوہراسٹیورٹ کے ساتھ اس وقت قائم کیا جب 2006 میں ان کے خاندان کی جائیداد میں ڈائنوسار کے فوسل دریافت ہوئے۔
انہوں نے بتایا کہ اس جائیداد میں اب تک 15 ڈائنوسار دریافت کیے جاچکے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کوپر کی لمبائی اور چوڑائی کا تعین اس کی پسلیوں سے کیا گیا اور اس ڈائنوسار کا وزن 67 ٹن تک ہوسکتا ہے۔
اسی نسل کے ایک اور ڈائنوسار کی باقیات کو بھی ایرومانگا نے دریافت کیا ہے جسے جارج کا نام دیا گیا ہے جو کوپر سے زیادہ بڑا تصور کیا جارہا ہے، مگر اس کی ہڈیاں زیادہ بھربھری ہیں جس کے باعث جانچ پڑتال بہت مشکل ہوگئی ہے۔
اس وقت دنیا کا سب سے بڑا ڈائنوسار Patagotitan ہے، جسے جنوبی امریکا میں دریافت کیا گیا تھا اور تجزیے سے ثابت ہوتا ہے کہ آسٹریلیا میں دریافت نئی قسم کے ٹائٹنوسار اس کے قریبی رشتے دار ہیں۔