ملتان: وزیراعظم نے دعویٰ کیا ہے کہ پاکستان میں اس سال گندم کی پیداوار کا ریکارڈ ٹوٹ جائے گا۔
وزیراعظم عمران خان کا اقتصادی و سماجی کمیشن برائے ایشیا اور بحرالکاہل کے 77ویں اجلاس کے افتتاحی سیشن سے ورچوئل خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ کورونا وائرس کے باعث دنیا کو غیر معمولی صورت حال کا سامنا ہے، یورپی ممالک کورونا کی لپیٹ میں ہیں، ایشیا اور بحرالکاہل بھی کورونا کی آفت کا سامنا کررہے ہیں۔
وزیراعظم نے کہا کہ کورونا وائرس سے معاشی اور معاشرتی اثرات سب کے سامنے ہیں، عوامی صحت اور معاشی تحفظ کو فروغ دینے کی ضرورت ہے، وبا کے باعث پائیدار ترقی کے اہداف کے حصول، علاقائی اور بین الاقوامی تعاون کے فروغ سے وائرس سے نمٹنے میں مدد ملے گی۔
قبل ازیں وزیراعظم عمران خان ایک روزہ دورے پرملتان پہنچے، جہاں انہوں نے جنوبی پنجاب سیکریٹریٹ کا سنگ بنیاد رکھا اور کسان کارڈ اسکیم کا افتتاح کیا۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ کسان کارڈ کا اجرا بہترین اقدام ہے، اس کے ذریعے ماڈرن ایگریکلچر کی طرف جارہے ہیں، کارڈ کے ذریعے کسانوں کو قرضے ملیں گے، ہمارا مقصد ملک میں غربت کم کرنا ہے، ہمارے دور میں گندم کی امدادی قیمت میں 500 روپے اضافہ ہوا۔
وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ جب فصل خراب ہوتی ہے تو کسان کے حالات خراب ہوتے ہیں، اگر 20 فیصد گندم ضائع ہوتی ہے تو اربوں روپے کا نقصان ہے، فصلوں کی قیمتیں گرنے پر بھی کسان کارڈ کے ذریعے ان کی مدد کریں گے، پانی کی کمی کے باعث زرعی پیداوار کم ہوجاتی ہے، ہم 220 ارب روپے نہریں پکی کرنے پر خرچ کررہے ہیں، دو ڈیم بنارہے ہیں، جس سے کسانوں کو اضافی پانی ملے گا۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے کسان 5 ہزار سال قدیم موئن جودڑو کے طریقے استعمال کررہے ہیں، کسان جتنا مضبوط ہوگا، معیشت اتنی مضبوط ہوگی، چائنا سے بات کرکے ایگریکلچر کو سی پیک میں لے آئے ہیں، ایگریکلچر میں چائنا ٹیکنالوجی سے فائدہ اٹھائیں گے، زراعت کے شعبے میں ٹیکنالوجی کے استعمال سے کرپشن میں کمی ہوگی، ریسرچ انسٹی ٹیوشن کو بہتر بنارہے ہیں، لائیو اسٹاک میں ہم آٹھویں نمبر پر ہیں، 40 ارب روپے لائیواسٹاک کے لیے مختص کیے ہیں، ایک دو سال میں تبدیلی نظر آئے گی، دودھ کی پیداوار کم ہے، اس لیے دودھ مہنگا ہے، 25 کروڑ ڈالر دودھ اور چیز کی ایکسپورٹ سے کماسکتے ہیں، پاکستان میں اس سال گندم کی پیداوار کا ریکارڈ ٹوٹ جائے گا۔