کیلیفورنیا: میٹا کی ذیلی ایپلی کیشن واٹس ایپ نے مصنوعی ذہانت سے بنے اسٹیکرز کے فیچر کی آزمائش کا آغاز کردیا۔
واٹس ایپ بِیٹا انفو کی رپورٹ میں اینڈرائیڈ واٹس ایپ بِیٹا ورژن میں مصنوعی ذہانت سے بنے اِن اسٹیکرز کی نشان دہی کی، جس کو استعمال کرتے ہوئے تحریری متن سے اسٹیکر بنائے جاسکتے ہیں۔
تاہم، یہ بات واضح نہیں کہ اس فیچر کے لیے واٹس ایپ نے کون سے مصنوعی ذہانت کے ماڈل کا انتخاب کیا ہے۔ واٹس ایپ بِیٹا انفو کے مطابق یہ اسٹیکر میٹا کی ایک خفیہ ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے بنائے جاتے ہیں۔
فیچر سے ظاہر ہوتا ہے کہ یہ بالکل ویسے ہی کام کرتا ہے جس طرح مِڈ جرنی یا اوپن آے آئی کے DALL-E ماڈل صرف تحریر کی مدد سے تصویر بناکر پیش کرتے ہیں۔
فیچر سے ممکنہ طور پر صارفین مخصوص تصویر بناکر بطور اسٹیکر واٹس ایپ پر دوستوں یا گروپ میں شیئر کرسکیں گے۔
واٹس ایپ بِیٹا انفو کے مطابق مصنوعی ذہانت پر مبنی فیچر سے بنے ان اسٹیکرز کو باآسانی پہچانا جاسکے گا، جس سے معلوم ہوتا ہے کہ ممکنہ طور پر اسٹیکرز پر کسی قسم کا واٹر مارک یا کوئی اشارہ ہوگا جو واضح کرے گا کہ ان کو جینیریٹِیو اے آئی کا استعمال کرتے ہوئے بنایا گیا ہے۔ ایسا کرنے سے گمراہ کن تصاویر اور افواہیں پھیلانے کے عمل کو روکا جاسکے گا۔