نیویارک: دنیا بھر میں واٹس ایپ کے قریباً 50 کروڑ صارفین کا ڈیٹا ہیک، جسے ہیکرز نے بلیک مارکیٹ میں فروخت کے لیے پیش کردیا۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق ہیکرز نے مبینہ طور پر 84 ممالک سے تعلق رکھنے والے قریباً 50 کروڑ واٹس ایپ صارفین کے فون نمبرز ہتھیالیے اور اس ڈیٹا بیس کو حال ہی میں ایک ہیکنگ کمیونٹی فورم پر فروخت کے لیے پیش کیا گیا۔
دھیان رہے کہ اس وقت قریباً 2 ارب لوگ واٹس ایپ کا پلیٹ فارم استعمال کررہے ہیں۔ اس کا مطلب کہ لیک ہونے والے ڈیٹا بیس میں واٹس ایپ کے ایک چوتھائی صارفین کے فون نمبرز ہیں۔
ہیک ہونے والے نمبروں میں سے 3 کروڑ 20 لاکھ امریکی، ساڑھے 4 کروڑ مصری، 5 کروڑ اٹلی، 2 کروڑ 90 لاکھ سعودی عرب، 1 کروڑ 10 لاکھ برطانوی اور ایک کروڑ فون نمبرز روسی صارفین کے ہیں۔
سائبر نیوز کے مطابق ان نمبرز کو فروخت کرنے والوں نے یہ نہیں بتایا کہ انہوں نے ڈیٹا بیس کیسے حاصل کیا، تاہم ان کا دعویٰ تھا کہ یہ ڈیٹا اکٹھا کرنے کے لیے اپنی حکمت عملی کا استعمال کیا۔
دوسری جانب تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ ہیکرز نے تکنیکی طور پر واٹس ایپ کو “ہیک” نہیں کیا تھا، لیکن “ویب اسکریپنگ” کے ذریعے ڈیٹا اکٹھا کیا تھا، جس میں ویب صفحات کی تصدیق کے لیے ایک خودکار اسکرپٹ چلانا شامل ہے، جس کے لیے نمبر واٹس ایپ کے لیے استعمال ہورہے ہیں۔
یہ معلوم کرنے کا کوئی طریقہ نہیں کہ آیا آپ کا فون نمبراس ڈیٹا بیس میں ہے، اگرچہ مارک زکربرگ کا کہنا ہے کہ واٹس ایپ اب بھی انتہائی محفوظ ہے، لیکن صارفین واٹس ایپ سیٹنگز میں جاکر (Last Seen)، ’’آن لائن”، “پروفائل فوٹو”، اور “About” کو”contacts only” میں تبدیل کرکے ہیکنگ سے محفوظ رہ سکتے ہیں۔