کراچی: ماہ رمضان میں روزے داروں کو اپنی صحت کا خاص خیال رکھنا چاہیے اور کچھ بُری غذائی عادات سے اجتناب کرنا چاہیے۔ غذائی ماہرین کی ہدایت کے مطابق ان عادات سے پرہیز کرنا ضروری ہے:
عین سحری کے وقت (خاص طور پر آخری وقت) بہت زیادہ پانی پینے سے گردوں پر بوجھ پڑتا ہے اور جسم میں نمکیات کا توازن بگڑسکتا ہے۔ اس لیے اُس وقت زیادہ پانی پینے سے اجتناب کرنا چاہیے۔
تلی ہوئی اور چکنائی والی غذائیں کھانے سے معدے میں تیزابیت اور بدہضمی ہوسکتی ہے۔ ان سے حتی الامکان بچا جائے۔
روزہ کھولنے کے فوراً بعد بہت ٹھنڈا پانی پینے سے معدے میں تکلیف ہوسکتی ہے۔ اس سے گریز کرنا چاہیے۔
میٹھی اشیا کھانے سے خون میں شکر کی مقدار تیزی سے بڑھتی اور پھر کم ہوجاتی ہے، جس سے کمزوری محسوس ہوسکتی ہے۔ اس لیے اس حوالے سے احتیاط کا مظاہرہ کرنا چاہیے۔
زیادہ مسالے اور نمک کھانے سے پیاس زیادہ لگتی ہے اور بلڈپریشر بڑھ سکتا ہے۔
چکنائی والی غذائیں کھانے سے وزن بڑھ سکتا اور دل کی بیماریوں کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
گیس والے مشروبات پینے سے معدے میں گیس اور بدہضمی ہوسکتی ہے، اس سے گریز کرنا چاہیے۔
روزے کے دوران سخت ورزش کرنے سے جسم میں پانی کی کمی ہوسکتی ہے۔
سحری میں ہلکی اور متوازن غذا کھانا مناسب رہتا ہے۔
افطار میں کھجور اور پانی سے روزہ کھولنے کی کوشش کرنی چاہیے۔
افطار اور سحری کے درمیان مناسب مقدار میں پانی پیجیے۔
پھل، سبزیاں اور فائبر سے بھرپور غذائیں کھائیں۔
تلی ہوئی اور چکنائی والی غذاؤں سے پرہیز کریں۔ ہلکی ورزش کریں۔