کراچی میں ویسٹرن یونین انٹرپرینیورشپ بیس کیمپ 2025: نوجوانوں کیلئے عالمی مواقع کے دروازے کُھل گئے

کراچی: ویسٹرن یونین انٹرپرینیورشپ بیس کیمپ 2025 کراچی میں منعقد ہوا، جس میں 200 سے زائد شرکا نے شرکت کی۔ شرکا میں طلبہ، فری لانسرز، اسٹارٹ اپ بانی اور ابتدائی مرحلے کے کاروباری افراد شامل تھے۔ یہ ایونٹ مارک اپ ویلی نے واٹسن انسٹی ٹیوٹ کے تعاون سے منعقد کیا جب کہ وائیپر نے جزوی طور پر مقام کی سہولت فراہم کی۔ بیس کیمپ کا مقصد پاکستانی نوجوانوں کو عالمی معیار کے کاروبار بنانے اور بین الاقوامی مارکیٹوں تک رسائی حاصل کرنے میں مدد فراہم کرنا تھا۔ شرکا کو امریکی کاروباری توسیع، عالمی ٹیکس اور کمپلائنس، کراس بارڈر فنانشل سسٹمز اور بین الاقوامی مارکیٹ تک رسائی کے طریقوں پر رہنمائی فراہم کی گئی۔

تقریب کی مہمانِ خصوصی سندھ ایجوکیشن فاؤنڈیشن (SEF) کی ڈپٹی منیجنگ ڈائریکٹر، محترمہ شاہپرہ رضوی تھیں، جنہوں نے نوجوانوں کو عالمی مواقع اپنانے کی ترغیب دی اور انہیں سرحدوں سے آگے سوچنے کا مشورہ دیا۔
ایونٹ میں مختلف صنعتوں سے تعلق رکھنے والے نمایاں رہنماؤں نے خطاب کیا، جن میں شعیب بھٹی (سی ای او، ایس اے بی ٹیک)، خوشنود آفتاب شیخ (سی ای او، وائیپر ٹیکنالوجی)، ہنس مسرور (صدر و شریک بانی، EYL)، سعد احمد تمیمی (سی ای او، ایڈوائزر ایڈورٹائزنگ)، تحسین اسلام (سی ای او، DigitEMB)، سارہ پراچہ (سی ای او، پراچہ وینچرز)، سعد زبیری (بانی، لکی ون مال)، علی نثار (سی ای او، مارک اپ ویلی)، خدیجہ رشاد (سینئر بزنس ڈیولپمنٹ منیجر، پےونئر)، سندس سیف اللہ (بانی، برانڈوالا اور زوناش وارئچ برائیڈل کوچیور)، احسن لاکھانی (ڈائریکٹر و اینکرپرسن، وائس آف سندھ) اور اظفر حسین (این آئی سی کراچی) شامل تھے۔


اپنے خطاب کے دوران، احسن لاکھانی نے انتہائی متاثر کن اور حوصلہ افزا بات کی۔ انہوں نے “ایموشنل اسکیم” کے موضوع پر بات کرتے ہوئے کہا کہ اکثر لوگ دوسروں کو ان کے خوابوں اور اہداف سے دور کرنے کی کوشش کرتے ہیں، جو جذباتی طور پر انہیں کمزور بناتا ہے۔ انہوں نے نوجوانوں کو مشورہ دیا کہ اس طرح کے جذباتی دباؤ میں نہ آئیں، بلکہ خود پر بھروسہ کریں، رسک لیں اور اپنی منزل کے تعاقب میں ہمت نہ ہاریں۔ ان کا پیغام شرکا کے دلوں میں گھر کر گیا۔


ایونٹ کو ویسٹرن یونین، واٹسن انسٹی ٹیوٹ (امریکا)، مارک اپ ویلی، اسکل اپ ویلی، وائیپر، ایڈوائزر ایڈورٹائزنگ، وائس آف سندھ، LOUG، ایمرجنگ ینگ لیڈرز، پاکستان ای کامرس ایسوسی ایشن اور پاکستان ایگزیکٹو فورم کی معاونت حاصل تھی۔ منتظمین کے مطابق شرکا امریکا میں کاروبار قائم کرنے، کمپلائنس کے تقاضوں اور سرحد پار کاروباری حکمت عملیوں کے بارے میں بہتر فہم کے ساتھ واپس گئے۔


ایونٹ کے آرگنائزر اور ویسٹرن یونین گلوبل فیلو، علی نثار نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اگر پاکستانی نوجوانوں کو صحیح رہنمائی اور مواقع فراہم کیے جائیں، تو وہ عالمی سطح پر کامیابیاں حاصل کرسکتے ہیں اور بااثر کاروبار کھڑے کرسکتے ہیں۔ بیس کیمپ کا اختتام اس عزم کے ساتھ ہوا کہ پاکستان کے انٹرپرینیورشپ ایکو سسٹم کو مزید مضبوط بنایا جائے گا اور نوجوانوں کے لیے بین الاقوامی مواقع کے نئے دروازے کھولے جائیں گے۔

Doors to Global Opportunities OpenedWestern Union Entrepreneurship Base Camp 2025 in KarachiYouth