جارج ٹاؤن: ویسٹ انڈیز کے معروف کرکٹر پر 11 خواتین کی جانب سے جنسی ہراسانی اور زیادتی کے الزامات عائد کیے گئے ہیں۔
ویسٹ انڈیز کے مقامی میڈیا اسپورٹس میکس ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق مذکورہ کرکٹر کا تعلق گیانا سے ہے اور وہ اس وقت ویسٹ انڈیز کی قومی ٹیم کا حصہ ہے، تاہم مذکورہ کرکٹر کے خلاف تاحال کوئی مقدمہ درج نہیں کیا گیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق متاثرہ خواتین کی تعداد کم از کم 11 ہے جن میں ایک نوعمر لڑکی بھی شامل ہے۔ خواتین نے دعویٰ کیا ہے کہ انہیں اس کرکٹر نے جنسی طور پر ہراساں کیا، اُن پر جنسی حملہ کیا یا ریپ کا نشانہ بنایا۔
رپورٹ میں مزید دعویٰ کیا گیا کہ کرکٹر کی مبینہ حرکات کو چھپانے کے لیے کوششیں بھی کی گئیں۔
اسپورٹس میکس ٹی وی نے جب کرکٹ ویسٹ انڈیز سے معاملے پر مؤقف کیلئے رابطہ کیا تو صدر کشور شیلو نے کہا کہ وہ فی الحال تبصرہ کرنے کی پوزیشن میں نہیں۔
مزید یہ انکشاف بھی سامنے آیا ہے کہ یہ کھلاڑی جنوری 2024 میں برسبین میں آسٹریلیا کو شکست دینے والی ٹیم کا بھی حصہ تھا اور دورہ مکمل کرنے کے بعد جب وہ وطن واپس آیا تو گیانا میں اس کا شاندار استقبال کیا گیا۔
معروف وکیل نائیجل ہیوز نے بتایا کہ ان سے پہلی مرتبہ ایک مبینہ متاثرہ خاتون نے دو سال قبل رابطہ کیا تھا۔ اگرچہ اس وقت کسی قسم کی قانونی کارروائی عمل میں نہیں آئی لیکن حالیہ دنوں میں اس معاملے پر دوبارہ تحقیقات شروع ہوئی ہے۔
یہ واقعہ ویسٹ انڈیز کرکٹ کے لیے ایک سنگین چیلنج کی شکل اختیار کر سکتا ہے، خاص طور پر اس وقت جب ٹیم بین الاقوامی سطح پر اپنی کارکردگی کو بہتر کرنے کے لیے کوشاں ہے۔