آکلینڈ: پاکستان کرکٹ ٹیم کے عبوری ہیڈ کوچ عاقب جاوید کا کہنا ہے ٹیم کی تشکیل نو کے مرحلے سے گزرنے کا مقصد یہ نہیں کہ جیتنا نہیں ہے۔
عاقب جاوید کا آکلینڈ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا پاکستان ٹیم کم بیک کرے گی اور ٹیم سیریز جیتنے کی پوری صلاحیت رکھتی ہے، تیسرے ٹی ٹوئنٹی میں ممکن ہے ایک سے دو تبدیلیاں کی جائیں۔
ان کا کہنا تھا تشکیل نو کے مرحلے سے گزرنے کا مقصد یہ نہیں کہ جیتنا نہیں ہے، نیوزی لینڈ کی کنڈیشن میں کھیلنا آسان نہیں ہوتا، جن کھلاڑیوں نے ملک سے باہر کم کرکٹ کھیلی ہو تو مسائل ہوں گے۔
عاقب جاوید کا کہنا تھا دو میچ ہار گئے تو لوگ ناراض ہیں، لوگ ہر وقت جیتتے ہوئے دیکھنا چاہتے ہیں، ہم بھی یہ ہی چاہتے ہیں لیکن کبھی تھوڑی دیر ہوجاتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ سرفراز کی کپتانی والی بات 4 سال پرانی ہوگئی، جو ٹیم ٹی ٹوئنٹی میں بہتر تھی اس کو بھی 2 سال ہوگئے، 2 سال میں کرکٹ بدل گئی ہے، ٹی ٹوئنٹی کی ٹیمیں الگ بننے لگی ہیں، ہم بھی ٹی ٹوئنٹی کی الگ ٹیم بنانے کی کوشش کررہے ہیں۔
عبوری ہیڈ کوچ قومی کرکٹ ٹیم کا کہنا تھا ایشیا کپ اور ورلڈکپ دونوں اہم ایونٹ بھارت میں ہیں، ایشیا کی وکٹوں پر لمبے اسکور ہوتے ہیں جب کہ جنوبی افریقا، نیوزی لینڈ اور آسٹریلیا کی کنڈیشن میں سیریز آسان نہیں ہوتیں، نوجوان مشکل کنڈیشن میں کھیلیں گے تو اعتماد ملے گا، کھلاڑیوں کو مشکل کنڈیشن میں کھیل کر جو اعتماد ملے گا وہ ایشیا کی کنڈیشن میں بہت کام آئے گا۔
ان کا کہنا تھا پاکستان ٹیم اصل تیاری تو ایشیا کپ اور ورلڈکپ کی کررہی ہے، صائم ایوب اور فخر زمان جب اس ٹیم کو جوائن کریں گے تو اچھی ٹیم بن جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ کسی بولر کو 4 چھکے پڑ جانا کوئی بڑی بات نہیں، فاسٹ بولر کی کارکردگی بڑھتی رہنی چاہیے، شاہین شاہ آفریدی کو بھی اپنی گیم کو بڑھانا ہوگا، شاہین شاہ آفریدی کو اگر انٹرنیشنل کرکٹ میں خود کو منوانا ہے تو اس کو اور بہتر کرنا پڑے گا۔
عاقب جاوید کا کہنا تھا نیوزی لینڈ میں چھوٹی باونڈریز ہیں، پاکستانی بیٹر اگر اوپر سے اچھا اسکور کریں گے تو جیت سکتے ہیں۔