کراچی/ حیدرآباد/ سکھر: وادی مہران میں پچھلے کافی دنوں سے آبی قلت کے خلاف مختلف مقامات پر احتجاج دیکھنے میں آرہے ہیں۔ فصلوں کی آب یاری کے لیے پانی دستیاب ہے نہ پینے کے لیے مل رہا ہے۔ اس پر طرہ کہ سندھ کے بیراجوں پر پانی کی کمی مزید بڑھتی جارہی ہے۔
انچارج کنٹرول روم کے مطابق سندھ کے بیراجوں پر پانی کی کمی پہلے 57 فیصد تھی جو اب 53 فیصد پر آگئی ہے، گڈو بیراج پر پانی کی کمی 91 سے 81 فیصد اور سکھر بیراج پر 48 سے 43 فیصد پر آگئی ہے۔
انچارج کنٹرول روم عبدالعزیز سومرو کا بتانا ہے کہ 24 گھنٹوں میں گڈو بیراج پر 3 ہزار کیوسک پانی کا اضافہ ہوا، بیراج سے نکلنے والی رائس اور دادو کینال کو کل کھول دیا جائے گا۔
انچارج کنٹرول روم کے مطابق گڈو بیراج پر پانی کی آمد 47 ہزار 230 اور اخراج 45 ہزار 402 کیوسک ریکارڈ کیا گیا ہے جب کہ سکھر بیراج پر پانی کی آمد 35 ہزار 860 کیوسک اور اخراج 12 ہزار 700 کیوسک ریکارڈ کیا گیا۔