صاحبو، ابھی سب رنگ کے عشاق سب رنگ کہانیاں کے پہلے حصے کے سحر میں تھے، قلم کار، تجزیہ کار ابھی اس کے تذکرے میں جتے تھے کہ اطلاع آئی، سب رنگ کہانیاں کا دوسرا حصہ بھی شایع ہوگیا ۔
اپنے عشق کو تحقیق کا موضوع بنانے والے حسن رضا گوندل نے اس کی اشاعت کا اہتمام کرکے بہتوں کا بھلا کر دیا۔ عالمی ادب کے شاہ کار ایک جگہ اکٹھے ہوگئے۔ پھر عشاق نے اپنے محبوب کے درشن کر لیے۔ مسرت آگیں احساس نے انھیں آن لیا۔
سب رنگ کہاںیاں دراصل شکیل عادل زادہ کا نگار خانہ ہے۔ بازی گر کے خالق، شکیل عادل زادہ ایک عشق کا نام ہے۔ سب رنگ کے مدیر نے دو نسلوں کو گرویدہ بنایا۔
کتاب میں شکیل عادل زادہ کا پیش لفظ، علامہ اعجاز فرخ کا دیباچہ موجود۔ حسن رضا گوندل نے اس کوشش کے پیچھے متحرک جذبہ عشق کو چند الفاط میں خوب صورتی سے منظر کیا ہے۔ پھر تیس دل پذیر کہانیوں سے ہماری ملاقات ہوگی ۔
خیال رہے کہ پہلا حصہ اشاعت کے ایک ماہ بعد ہی کم یاب ہوگیا تھا، اب تو نایاب کی کیٹیگری میں پہنچ چکا ہوگا۔
ہر رنگ، سب رنگ: اجرا کا شکیل عادل زادہ نمبر شایع ہوگیا
ہمیں یقین ہے کہ ایک ڈیڑھ ماہ میں سب رنگ کہاںیاں کا یہ دوسرا حصہ، جسے متاثر کن ڈھب پر، آرٹ پیپر پر شایع کیا گیا ہے، عنقا ہوجائے گا۔ ڈھونڈے سے نہیں مل پائے گا۔
کتاب پر عطا الحق قاسمی، حامد میر، شاہد صدیقی، رضا علی عابدی اور عامر ہاشم خاکوانی کی رائے درج ہے۔
کتاب ۳٦۸ صفحات پر مشتمل ہے، قیمت نو سو روپے ہے، اسے جہلم سے بک کارنر نے بڑے اہتمام سے شایع کیا ہے ۔