واشنگٹن: امریکا میں پولیس کے ہاتھوں ایک اور سیاہ فام نوجوان کی ہلاکت کے بعد ملک بھر میں ہنگامے پھوٹ پڑے۔ ملک کے متعدد علاقوں میں شاید احتجاج جاری ہے۔ پولیس سے جھڑپوں میں متعدد مظاہرین زخمی ہوگئے۔ امریکی صدر جو بائیڈن نے مظاہرین سے تحمل سے کام لینے کی اپیل کی ہے۔
امریکا میں ایک اور سیاہ فام نوجوان کی ہلاکت کے خلاف عوام سڑکوں پر آ گئے۔ ملک کے مختلف حصوں میں مظاہرین جمع ہوئے اور پولیس کے خلاف نعرے لگاءے۔ شرکا نے ہلاک ہونے والے 20 سالہ نوجوان ڈانٹے رائٹ کی تصاویر اٹھا رکھی تھیں۔
امریکی حکام نے واقعے کی ویڈیو جاری کردی ہے۔ منی سوٹا پولیس نے نوجوان کے کی موت کو اتفاقی حادثہ قرار دیتے ہوئے واقعے میں ملوث اہلکار کا دفاع کیا ہے۔ پولیس کا موقف ہے کہ اہلکار کا ارادہ نوجوان کو قتل کرنے کا نہیں تھا۔
بروک لین شہر کے میئرنے واقعے کی مکمل تحقیقات کرانے اور لواحقین کو انصاف دلانے کی یقین دہانی کرائی ہے۔ امریکی صدر جوبائیڈن نے مظاہرین سے تحمل سے کام لینے کی اپیل بھی کی ہے۔