نیویارک: ایک نئی تحقیق میں ماہرین نے پایا ہے کہ پھیپھڑوں کے کینسر میں مبتلا اب زیادہ لوگ طویل عرصے تک زندہ رہ رہے ہیں۔
امریکا میں سب سے مہلک کینسر پھیپھڑوں کا تصور کیا جاتا ہے، تاہم ایک نئی رپورٹ جو ریاست بہ ریاست کینسر کیسز کا جائزہ لیتی ہے، ظاہر کرتی ہے کہ پھیپھڑوں کے کینسر میں مبتلا اب زیادہ لوگ طویل عرصے تک زندہ رہ رہے ہیں۔
امریکی لنگز ایسوسی ایشن (اے ایل اے) کے صدر اور سی ای او ہیرالڈ وِمر نے کہا کہ ابھی مزید کام کرنا باقی ہے، لیکن میں پھیپھڑوں کے کینسر کی دیکھ بھال کے مستقبل کے بارے میں ناقابل یقین حد تک پُرامید ہوں، کیونکہ جو دستاویزات میں بات سامنے آئی ہے کہ پھیپھڑوں کے کینسر میں بقا کی شرح میں بہتری آئی ہے اور اس میں مزید کام کرنے کے مواقع ہیں۔
رپورٹ کے مطابق پچھلے پانچ سال میں پھیپھڑوں کے کینسر سے بچنے کی شرح میں 26 فیصد بہتری آئی ہے۔
لیکن رپورٹ نوٹ کرتی ہے کینسر کی جانچ تک رسائی، جسے مالیکیولر، جینومک یا جینیاتی ٹیسٹنگ بھی کہا جاتا ہے، اب بھی ناہموار ہے۔
مزید برآں صرف 15 ریاستوں کو کینسر کے لیے جامع انشورنس کوریج درکار ہے جب کہ مزید پانچ کو اس میں شامل کرنے کے لیے کچھ بیمہ کے منصوبوں کی ضرورت ہے۔