لاہور: جارحانہ بیٹنگ کے حوالے سے معروف کرکٹر عمر اکمل نے سابق ہیڈ کوچز وقار یونس اور مکی آرتھر پر جانبداری اور غیر منصفانہ فیصلوں کے تحت کیریئر خراب کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔
عمر اکمل نے ایک پروگرام کے دوران کہا کہ مکی آرتھر اور وقار یونس کے متعصبانہ رویوں کی وجہ سے انہیں بین الاقوامی سطح پر طویل عرصے تک پاکستان کی نمائندگی کرنے کا موقع نہیں دیا گیا، یہ موقع ان سے ان دونوں نے چھینا۔
عمر اکمل کا کہنا تھا کہ مکی آرتھر کے مجھ سے ذاتی مسائل تھے اور اس وقت کی ٹیم مینجمنٹ نے میرے لیے آواز نہیں اٹھائی اور آج تک سب خاموش ہیں لیکن بعدازاں مکی آرتھر نے اس بات کو تسلیم کیا کہ انہوں نے میرے ساتھ غلط زبان استعمال کی۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ میں پاکستان کرکٹ ٹیم کے ان چند نایاب کھلاڑیوں میں سے ایک ہوں جنہیں ہمیشہ نظر انداز کیا جاتا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ میں نے عمران خان سے کہا کہ آپ کہیں کہ مجھے ورلڈکپ کے لیے نمبر تین پر بیٹنگ کرنے بھیجیں ، عمران خان نے خود وقار یونس سے پوچھا کہ میں ٹاپ آرڈر میں شامل کیوں نہیں ہوں لیکن اس کے بعد بھی کچھ نہیں ہوا۔
کرکٹر کا کہنا تھا کہ میں وقار یونس کو ایک لیجنڈری بولر کے طور پر دیکھتا ہوں لیکن بطور ہیڈ کوچ انہیں سمجھ نہیں سکا۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری اپنے پیغام میں مکی آرتھر نے عمر اکمل کے اس الزام پر ردعمل کا اظہار کیا۔
انہوں نے عمر اکمل کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ انہیں آئینہ دیکھنے کی ضرورت ہے۔