برطانیہ کی جانب سے پاکستانی ایئرلائنز پر عائد پابندیاں ختم

لندن/ اسلام آباد: برطانیہ نے پاکستان کو اپنی ایئر سیفٹی لسٹ سے خارج کردیا، جس کے بعد پاکستانی ایئرلائنز کی برطانیہ کے لیے پروازوں کی راہ ہموار ہوگئی۔
رپورٹ کے مطابق برطانیہ کی ایئر سیفٹی لسٹ سے پاکستان کے اخراج کے بعد تمام پاکستانی ایئرلائنز اب برطانیہ کے لیے پروازوں کی اجازت حاصل کرنے کی خاطر درخواست دے سکتی ہیں۔
برطانوی ایئر سیفٹی کمیٹی کی جانب سے پاکستان کی طرف سے فضائی حفاظت کے نظام میں بہتری کو تسلیم کرتے ہوئے یہ فیصلہ کیا گیا۔
ہر ایئرلائن کو انفرادی طور پر برطانوی سول ایوی ایشن اتھارٹی سے پرواز کی اجازت لینا ہوگی، تاہم یہ ایک اہم سنگ میل قرار دیا جارہا ہے۔
برطانوی ہائی کمشنر نے کہا کہ میں برطانیہ اور پاکستان کے ہوا بازی کے ماہرین کی مشترکہ کاوشوں کی شکر گزار ہوں، جنہوں نے عالمی حفاظتی معیار پر پورا اترنے کے لیے مسلسل کام کیا، پروازوں کی بحالی میں وقت لگے گا، لیکن میں منتظر ہوں کہ جلد کسی پاکستانی ایئرلائن سے اپنے دوستوں اور اہل خانہ سے ملاقات کے لیے سفر کرسکوں۔
برطانوی ایئر سیفٹی لسٹ میں ردوبدل ایک آزاد اور تکنیکی بنیادوں پر مبنی طریقہ کار کے تحت کیا جاتا ہے، جس کی نگرانی برطانیہ کی ایئر سیفٹی کمیٹی کرتی ہے۔
پاکستان سول ایوی ایشن اتھارٹی کے ساتھ کئی سال کی قریبی مشاورت کے بعد کمیٹی نے فیصلہ کیا کہ 2021 کے فیصلے کے بعد سے درکار حفاظتی اصلاحات کی جاچکی ہیں اور پاکستان کو اب لسٹ سے خارج کیا جارہا ہے۔
برطانیہ میں 16 لاکھ سے زائد پاکستانی نژاد افراد اور پاکستان میں ہزاروں برطانوی شہری مقیم ہیں، اس فیصلے سے دونوں ملکوں کے درمیان سفر آسان ہوجائے گا اور خاندانی روابط کو تقویت ملے گی۔
برطانیہ، پاکستان کا تیسرا بڑا تجارتی شراکت دار ہے اور دونوں ملکوں کے درمیان تجارت کا حجم 4.7 ارب پاؤنڈ سے زائد ہے، سفری سہولتوں میں بہتری سے اس دو طرفہ تعلق میں مزید استحکام آئے گا۔

Pakistani AirlinesRestrictionsUK Lifts