پلیٹ فارم پر قابل اعتبار خبروں اور تفصیلات تک صارفین کی رسائی یقینی بنانے کے لیے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر نے ایسوسی ایٹڈ پریس (اے پی) اور رائٹرز کے ساتھ شراکت داری کا اعلان کیا ہے۔
نئے معاہدے کے تحت ٹوئٹرکو خبروں کے تناظر اور ٹرینڈز کو درست رکھنے میں مدد مل سکے گی۔ جبکہ مخصوص سرچ رزلٹس کی درجہ بندی کرنے میں بھی مدد حاصل ہو گی۔
ٹوئٹر ٹیم کا کہنا ہے کہ ٹائم لائن کی ایکسپلور ٹیب اہم ایونٹس جیسے ہیلتھ ایمرجنسیز، انتخابات اور عالمی وبا کو نمایاں کرنے پر بھی کام کیا جائے گا۔ اور گمراہ کن مواد کے لیبل میں مستند ذرائع سے تفصیلات کا بھی اضافہ کیا جائے گا۔
تاہم ٹوئٹرکی ٹرسٹ اور سیفٹی ٹیم ایک علیحدہ اور خودمختار ادارہ ہے، جو اس بات کا تعین کرتی ہے کہ صارفین کی ٹوئٹس کب ٹوئٹر کی ہدایات کی خلاف ورزی کر رہی ہیں اور سزا دینے والی کارروائی، جیسے ٹوئٹ ہٹانے یا مکمل پابندی لگانے کی ضرورت ہے۔
ٹویٹر نے صارفین کو یقین دہانی کراتے ہوئے تصدیق کی ہے کہ نہ تو اے پی اور نہ ہی رائٹرز ایسے فیصلوں کے نفاذ کے فیصلوں میں کوئی کردار ادا کریں گے۔
اے پی اور رائٹرز اس سے پہلے فیکٹ چیک پراجیکٹ کے تحت فیس بک کے ساتھ بھی کام کر رہے ہیں، ٹوئٹر کا کہنا ہے کہ اس پروگرام سے اسپیڈ اور پیمانے کو بڑھانے میں بھی مدد حاصل ہوگی، جس سے وہ اضافی معلومات کو ٹوئٹس اور اپنے پلیٹ فارم پر کہیں اور شامل کر سکیں گے۔
اس کا مطلب ہے کہ ایسے وقت میں جب کوئی اہم خبر بریک ہو رہی ہو گی تو حقائق جاننے کے لیے ٹویٹر کی اپنی ٹیم تیزی سے رائٹرز اور اے پی جیسے قابل اعتماد ذرائع سے رجوع کر سکے گی۔
ایسے گمراہ کن ٹویٹس کے بعد اصل خبر کا انتطار کرنے سے پہلے ٹوئٹر خود ہی غلط معلومات کو وائرل ہونے سے روکنے میں بھی مفید ثابت ہوسکے گا۔