استنبول: استنبول میں زوردار دھماکے کے نتیجے میں 6 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے۔
بین االاقوامی ذرائع ابلاغ کے مطابق دھماکا ترکیہ (ترکی) کے شہر استنبول کے تقسیم اسکوائر کی استقلال اسٹریٹ میں ہوا، دھماکا مبینہ طورپر خودکُش تھا۔
دھماکے کی جگہ پر امدادی کارروائیاں جاری ہیں، دھماکے میں 6 افراد کے جاں بحق اور 53 کے زخمی ہونے کی تصدیق ہوئی ہے۔
ترک میڈیا کے مطابق ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے۔
گورنر استنبول نے تصدیق کی ہے کہ دھماکے میں 6 اموات ہوئی ہیں جب کہ 53 زخمی ہیں جن میں سے 11 کی حالت تشویش ناک ہے۔
دھماکے کے وقت سیاحوں کی بڑی تعداد موجود تھی اور اتوار ہونے کے باعث سیاحوں کا رش تھا۔
دھماکے کے وقت کی سی سی ٹی وی ویڈیو بھی سامنے آئی ہے جس میں دیکھا جاسکتا ہے کہ جائے وقوعہ پر سیاحوں کی بڑی تعداد موجود تھی اور دھماکے کے بعد افراتفری پھیل گئی۔
ترک صدر رجب طیب اردوان نے استنبول دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ گھناؤنے حملے کے ذمے داروں کو تلاش کیا جارہا ہے۔
ترک نائب صدر فواد اوکتائے کا کہنا ہے کہ استنبول میں خودکش دھماکا ہوا جو ایک خاتون نے کیا۔
وزیراعظم شہباز شریف نے ایک بیان میں کہا کہ ترکیہ کی استقلال اسٹریٹ میں دھماکے کی شدید مذمت کرتے ہیں، استنبول میں قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع پر بے حد افسوس ہے۔