واشنگٹن: ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس چھوڑنے اور عہدے سے دستبردار ہونے کو جوبائیڈن کی فتح کی الیکٹورل کالج سے باضابطہ منظوری سے مشروط کردیا۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق صدر ٹرمپ نے اپنی شکست تسلیم کرنے اور عہدہ چھوڑنے کے لیے ایک نئی شرط رکھ دی۔ اُن کا کہنا ہے کہ الیکشن میں اکثریت حاصل کرنے والے جوبائیڈن کی فتح کو باضابطہ طور پر الیکٹورل کالج سے منظور کرلیا جائے تو وہ بھی اپنا عہدہ چھوڑنے کو تیار ہیں۔
تھینکس گیونگ کی تعطیل کے موقع پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے صدر ٹرمپ نے کہا کہ اگر الیکٹورل کالج میں بھی جوبائیڈن کی فتح برقرار رہتی ہے تو وائٹ ہاؤس چھوڑ کر اپنی شکست تسلیم کرنے میں دیر نہیں لگائیں گے لیکن جوبائیڈن کے حلف اُٹھانے (20 جنوری) تک کئی نئی چیزیں سامنے آئیں گی، جو صورت حال کو بدل سکتی ہیں۔
امریکی صدارتی انتخابات میں عوام کے ووٹوں سے منتخب ہونے والے ‘الیکٹرز’ الیکشن میں فتح یاب امیدوار کی توثیق کرتے ہیں جس کے بعد 20 جنوری کو کامیاب امیدوار حلف اٹھاتا ہے۔ صدر ٹرمپ اس دن سے قبل کسی معجزے کے منتظر ہیں جب کہ دوسری جانب جوبائیڈن اپنی کابینہ کے ارکان کا بھی اعلان کرچکے ہیں۔