کابل: طالبان حکوت کے وزیرخارجہ امیر خان متقی کو پاکستانی اور چینی ہم منصبوں سے ملاقات کے لیے ان ممالک کا دورہ کرنے کی اجازت مل گئی۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق طالبان حکومت کے وزیر خارجہ پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی جانب سے سفری پابندیاں تاحال عائد ہیں اور ان کے اثاثے بھی منجمد ہیں۔
یہ پابندیاں اُس وقت لگائی گئی تھیں جب امیر خان متقی سرکردہ طالبان رہنما تھے اور افغان جنگ میں امریکا کو انتہائی مطلوب تھے۔
پاکستان اور چین کے دورے کے لیے امیر خان متقی پر سے سفری پابندی ہٹانے کی درخواست اقوام متحدہ میں پاکستان کے مشن نے تحریری طور پر کی تھی۔
جس پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی کمیٹی نے متفقہ طور پر سفری پابندیاں عارضی طور پر اُٹھانے کا فیصلہ کیا ہے، تاکہ وزیر خارجہ امیر خان متقی آئندہ ہفتے پاکستان اور چین کا دورہ کرسکیں۔
ڈان ڈاٹ کام کے مطابق سلامتی کونسل کو لکھے گئے خط میں اقوام متحدہ میں پاکستان کے مشن نے درخواست کی تھی کہ امیر خان متقی کو 6 سے 9 مئی کے درمیان پاکستان اور چین کے وزرائے خارجہ سے ملاقات کے لیے استثنیٰ دیا جائے۔
درخواست میں کہا گیا تھا کہ امیر خان متقی کے دورے کے تمام اخراجات پاکستان برداشت کرے گا، تاہم ان ملاقاتوں کا ایجنڈا واضح نہیں کیا گیا تھا۔
خیال رہے کہ سلامتی کونسل کی کمیٹی نے گزشتہ ماہ بھی سفری پابندی میں نرمی کرتے ہوئے امیر خان متقی کو ازبکستان جانے کی اجازت دی تھی۔