اسلام آباد: پی ٹی آئی کے سربراہ اور سابق وزیراعظم عمران خان کے خلاف فوجداری کارروائی شروع ہوگئی۔
ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ کے ایڈیشنل سیشن جج ظفر اقبال نے توشہ خانہ ریفرنس کی سماعت کی۔
ڈسٹرکٹ الیکشن کمشنر وقاص ملک عدالت میں پیش ہوئے اور بیان حلفی جمع کرادیا۔ انہوں نے کہا کہ مجھے اتھارٹی دی گئی ہے، 21 نومبر کے الیکشن کمیشن کے فیصلے کی پیروی کروں، الیکشن ایکٹ کی سیکشن 190 کو 167 اور 173 کے ساتھ ملاکر کارروائی کی اتھارٹی دی گئی، یہ کارروائی عمران خان کے کرپٹ پریکٹیسز سے متعلق ہیں، الیکشن کمیشن کا اختیار ہے کہ وہ ریفرنس کی بنیاد پر ممبر اسمبلی کے نااہلی معاملے کو دیکھ سکتا ہے۔
کرپٹ پریکٹسز ثابت ہونے کی صورت میں عمران خان پر جرمانہ و تین سال قید کی سزا کی تلوار لٹکنے لگی۔
الیکشن کمیشن نے توشہ خانہ ریفرنس ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج کو بھجوایا تھا۔ ڈسٹرکٹ الیکشن کمشنر نے ڈسٹرکٹ کورٹ کو بھجوائی گئی شکایت میں کہا کہ ٹرائل کورٹ عمران خان پر کرپٹ پریکٹس کا ٹرائل کرے، عمران خان نے اثاثوں کی جھوٹی تفصیلات جمع کرائیں، وہ کرپٹ پریکٹسز کے مرتکب ہوئے، سیکشن 174 کے تحت جھوٹی تفصیلات جمع کرانے کی سزا بھی ہے، عدالت شکایت منظور کرکے عمران خان کو سیکشن 167 اور 173 کے تحت سزا دے۔
سابق وزیراعظم عمران خان کو تین سال جیل کی اور جرمانہ کی سزا سنائی جا سکتی ہے۔
خیال رہے کہ الیکشن کمیشن نے فیصلے میں عمران خان کے خلاف فوجداری کارروائی کا حکم دیا تھا، توشہ خانہ ریفرنس الیکشن ایکٹ کے سیکشن 137 ،170 ،167 کے تحت بھجوایا گیا ہے۔