اسلام آباد/ کراچی: آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں یومِ یکجہتی کشمیر منایا جارہا ہے، پاکستان اور کشمیر کو ملانے والے راستوں پر ہاتھوں کی زنجیر بناکر مقبوضہ کشمیر کے مظلوم کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کیا جائے گا۔
کوہالہ پُل پر یوم یکجہتی کشمیر کے حوالے سے سب سے بڑی تقریب صبح 9 بجے ہوئی، جس میں اہم شخصیات نے شرکت کی۔
مقبوضہ کشمیر میں آج بھارتی ظلم کے خلاف یوم سیاہ منایا جارہا ہے، ملک بھر میں ریلیاں، سیمینار اور خصوصی تقاریب منعقد کی جائیں گی۔
یوم یکجہتی کشمیر سے متعلق اپنے خصوصی پیغام میں صدر مملکت عارف علوی نے کہا کہ جموں و کشمیر کا منصفانہ حل ہماری خارجہ پالیسی کا کلیدی ستون رہے گا۔
اُن کا کہنا تھا کہ پاکستان کشمیریوں کے حق خودارادیت کے حصول تک کشمیریوں کی حمایت جاری رکھے گا۔
نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نے یوم یکجہتی کشمیر کی مناسبت سے اپنے خصوصی پیغام میں کہا کہ مسئلہ کشمیر کا واحد اور حتمی حل آزادانہ استصواب رائے سے کیا جائے گا۔
انہوں نے عالمی برادری پر زور دیتے ہوئے کہا کہ سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق مسئلہ کشمیر کو حل کیا جانا چاہیے۔
یوم یکجہتی کشمیر کے موقع پر افواج پاکستان کی جانب سے بھی کشمیریوں کو ان کے عزم اور دلیرانہ جدوجہد پر خراج تحسین پیش کیا گیا ہے۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کا کہنا ہے کہ کشمیری عوام بہادری سے غیر انسانی لاک ڈاؤن کا مقابلہ کررہے ہیں، کشمیر 1948 سے اقوام متحدہ کے ایجنڈے پر ایک طویل عرصے سے زیر التوا حل طلب مسئلہ ہے۔
آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ مسئلہ کشمیر عوام کی امنگوں کے مطابق اور حق خودارادیت کیلئے یو این او قراردادوں کے مطابق حل ہونا چاہیے، آزادی کی جرأت مندانہ جدوجہد سے کامیابی کشمیری عوام کا مقدر ہے۔
یوم یکجہتی کشمیر کی مناسبت سے اپنے بیان میں نگران وزیراعظم کی معاون خصوصی مشعال ملک نے کہا کہ ستمبر کے الیکشن میں کشمیر میں ہندو اکثریت لانے کی کوشش ہورہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ بھارت میں مسلمانوں کے تاریخی مقامات کو تبدیل کیا جارہا ہے۔
مشعال ملک نے بتایا کہ مسئلہ کشمیر سے متعلق خصوصی کشمیر کمیٹی بنادی گئی ہے اور اسٹرٹیجک پالیسی میں کشمیر سے متعلق تجاویز دی جائیں گی۔