کراچی میں قائم نسلہ ٹاور کو خالی کرنے کی مدت کا آج آخری روز ہے، عمارت میں ابھی بھی افراد رہائش پذیر ہیں، آہستہ آہستہ سامان کی منتقلی جاری ہے، رہائشیوں نے عدالت سے اپیل کی ہے کہ مکینوں کو معاوضہ دیئے بغیر عمارت نہ گرائی جائے۔
کراچی میں شاہراہ فیصل پر نرسری کے قریب نسلہ ٹاور کو گرانے کے معاملہ پر متعلقہ اداروں نے گیس، بجلی اور پانی کے کنکشن گزشتہ روز کاٹ دیئے تھے۔
ضلعی انتظامیہ جانب سے عمارت خالی کرنے کے نوٹس کی مدت بھی آج ختم ہورہی ہے، مکین احتجاج کیلئے گھروں سے نکل کر سڑکوں پر آگئے تھے۔
ایم کیو ایم، جماعت اسلامی سمیت سیاسی و مذہبی جماعتوں کی قیادت بھی متاثرین سے یکجہتی کیلئے پہنچی، عدالت سے رحم کی اپیل کرتے ہوئے رہائشیوں کا کہنا تھا کہ معاوضہ دیئے بغیر عمارت نہ گرائی جائے۔
نسلہ ٹاور گرانے سے متعلق کمشنر آفس میں اجلاس بھی ہوا جس میں ایف ڈبلیو او، ایس بی سی اے، این ای ڈی یونیورسٹی کے ماہرین، پولیس و رینجرز حکام، ضلعی انتظامیہ اور دیگر اداروں کے نمائندے شریک ہوئے۔
اجلاس میں طے ہوا کہ ایف ڈبلیو او یا دیگر کسی بھی ادارے کے پاس فی الحال کنٹرولڈ دھماکے کی مہارت نہیں اس لئے اخبار میں اشتہار کے ذریعے کسی ایسی کمپنی سے رابطہ کیا جائے گا جو ایسی مہارت رکھتی ہو۔
دوسری جانب نسلہ ٹاور کے باہر پولیس بھی تعینات ہے۔