اسلام آباد: ستمبر کے آغاز کے ساتھ ہی ملک میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں بڑے اضافے کا اندیشہ ہے۔
16 اگست 2023 سے ڈالر کی قدر میں اضافے سے شرح مبادلے میں12روپے کا فرق پڑا ہے اور اس کے ساتھ ہی بین الاقوامی منڈیوں میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بھی بڑھ رہی ہیں۔
خدشہ ہے کہ آئل اینڈ گیس ریگو لیٹری اتھا رٹی (اوگرا) یکم ستمبر سے شروع ہونے والے مہینے میں آئندہ 15 دن کے لیے پٹرول کے نرخ میں 12روپے فی لیٹر اور ڈیزل کی قیمت میں14.83روپے فی لیٹر اضافہ تجویز کرے گی۔
آئی ایم ایف کی شرائط پوری نہ ہوئیں تو اربوں ڈالرز قرضہ خطرے میں پڑجائے گا جس سے عوام کو مہنگائی کے طوفان کا سامنا کرنا پڑے گا اور ان کی زندگیاں اجیرن ہوجائیں گی۔
وزارت توانائی کے ایک سینئر افسر کے مطابق اس وقت افراط کا تناسب 28 فیصد ہے۔
تاہم نگراں حکومت بجلی کے زائد بلوں پر ملک گیر شدید ردعمل اور احتجاج کے باعث دباؤ کا شکار ہے۔
یاد رہے کہ 15 اگست کو پٹرول کی قیمت میں 17 روپے 50 پیسے فی لیٹر جب کہ ڈیزل کی قیمت میں 20 روپے فی لیٹر اضافہ کیا گیا جس کے بعد پاکستان میں پٹرول اور ڈیزل کی قیمتیں تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئیں۔
پٹرول کی نئی قیمت 290 روپے 45 پیسے فی لیٹر ہوگئی جب کہ ہائی اسپیڈ ڈیزل کی نئی قیمت 293 روپے 40 پیسے فی لیٹر مقرر ہوگئی۔