واشنگٹن: بھارت کے وزیراعظم نریندر مودی کے لیے امریکا کا دورہ شرمندگی کا باعث بن گیا۔ ان کو امریکا میں قدم رکھتے ہی بڑی ہزیمت کا سامنا کرنا پڑا۔
امریکی رکن کانگریس راشدہ طلیب نے ٹوئٹر پر بیان میں کہا کہ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی مسلمانوں اور مذہبی اقلیتوں کو نشانہ بنانے، انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور صحافیوں کو نشانہ بنانے کی طویل تاریخ ہے۔ اس کے باوجود مودی کو امریکی دارالحکومت میں پلیٹ فارم پیش کرنا شرم ناک ہے۔
راشدہ طلیب نے نریندر مودی کے خطاب کے لیے بلائے گئے ایوان کے مشترکہ اجلاس کے بائیکاٹ کا اعلان بھی کیا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق وزیراعظم نریندر مودی کے امریکا پہنچنے پر 75 ارکان کانگریس اور ایوان نمائندگان نے بھارت میں جاری انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر صدر جوبائیڈن کو خط لکھ دیا۔
امریکی صدر کو لکھے گئے خط میں بھارت کے اندر مذہبی عدم برداشت، بڑھتی ہوئی سیاسی گھٹن، آزادی اظہار اور انٹرنیٹ کی بندش جیسے مسائل کو اجاگر کیا گیا ہے۔
امریکی صدر کی جانب سے بھارتی وزیراعظم کے اعزاز میں وائٹ ہاؤس میں عشائیہ سے متعلق اراکین کانگریس کا کہنا تھا کہ امریکی صدر کو مودی حکومت میں ہونے والی انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں اور اقلیتوں کے خلاف بڑھتی ہوئی مذہبی انتہاپسندی پر آنکھیں بند نہیں کرنی چاہئیں۔