کیمبرج: ایک ایسا سیارہ کائنات میں موجود ہے، جہاں پانی اصل میں ابل رہا ہے۔ ہمارے نظام شمسی سے قریباً 70 نوری سال دور ایک ایسا سیارہ ہے جو ممکنہ طور پر مکمل طور پر پانی سے ڈھکا ہوا ہے، تاہم یہ زمین کی طرح بالکل نہیں ہے۔ ماہرین فلکیات نے اسے کھولتے ہوئے پانی کے برتن سے تعبیر کیا ہے۔
کیمبرج یونیورسٹی کے ماہرین فلکیات نے اس سیارے کو ناسا کی جیمز ویب اسپیس ٹیلی اسکوپ کے حاصل شدہ ڈیٹا کے بعد دریافت کیا، جس کے بعد اس حوالے سے ماہرین نے اسٹرانومی اینڈ ایسٹروفزکس نامی جریدے میں رپورٹ شائع کی۔
رپورٹ کے مطابق یہ خطرناک سیارہ TOI-270 سسٹم کا حصہ ہے، جہاں 3 سیارے ایک سرخ ستارے کے گرد چکر لگارہے ہیں۔ ان تین سیاروں میں سے ایک سیارہ ایسا ہے، جس کا ماہرین فلکیات نے مطالعہ کیا اور اسے TOI-270 d کا نام دیا ہے۔
تجزیہ کرنے کے بعد سیارے کے ماحول کی کیمیائی ساخت سے پتا چلتا ہے کہ یہ دراصل ایک HyceanWorld ہے، یعنی ایک بڑا سمندر اور ہائیڈروجن سے بھرپور ماحول والا سیارہ۔ سائنس دانوں نے اندازہ لگایا کہ اس کا درجہ حرارت 212 ڈگری فارن ہائٹ ہوسکتا ہے، جو پانی میں اُبال لانے کے لیے کافی ہے۔