کراچی: مقبول اداکارہ ماہ نور بلوچ نے حالیہ دور میں اداکاری نہ کرنے کی وجہ بتادی۔
ایک نجی ٹی وی سے گفتگو میں ماہ نور بلوچ نے کہا کہ پاکستان میں روایت سے ہٹ کر اس طرح کے اسکرپٹ یا پروجیکٹس نہیں بنتے جس سے وہ مطمئن ہوں یا جو ان کی مرضی کے مطابق ہو۔
انہوں نے کہا پاکستانی فلم و ڈرامہ انڈسٹری میں محدود موضوعات اور کرداروں پر کام کیا جاتا ہے، ہماری انڈسٹری اس سطح پر نہیں پہنچی، یہ خواتین اداکاراؤں کے لیے بدقسمتی ہے کہ انہیں چند کرداروں تک مختص کردیا ہے کہ انہوں نے اس عمر تک یہ کردار کرنے ہیں۔
ماہ نور کے مطابق انڈسٹری کی عمر دراز خواتین کے لیے معقول کردار نہیں لکھے جاتے، کہانیاں وہی گھسی پٹی ہوتی ہیں، اگر ہم غیر ملکی کانٹینٹ دیکھیں تو وہاں ہر عمر کی اپنی کہانی ہوتی ہے، ہمارے ہاں اب تک وہی کہانی ہے کہ ایک تھا لڑکا، ایک تھی لڑکی۔
ماہ نور نے شکوہ کیا کہ مرد 55 تک بھی لڑکا رہتا ہے، پاکستانی شوبز انڈسٹری میں 60 سال کے بوڑھے مرد کو بھی لڑکے کے طور پر دکھاکر اسے کم عمر لڑکی سے عشق کرتے دکھایا جاتا ہے جو بہت ہی بری اور غلط بات ہے، جب مرد کو لڑکے کے طور پر دکھا کر پیش کیا جاتا ہے تو یہ انتہائی عجیب لگتا ہے، آج سے دس پندرہ سال پہلے یہ چل جاتا تھا لیکن یہ اب نہیں چلتا۔
انہوں نے اعتراف کیا کہ ابھی وہ کسی ڈرامے یا فلم میں نظر نہیں آنے والی اور وہ تب تک اسکرین پر دکھائی نہیں دیں گی جب تک انہیں ان کی عمر کے حساب سے اچھے کردار کی پیشکش نہیں کی جاتی۔